نئے اور پرانے حکمرانوں کے درمیان لڑائی اپنی باری کے لیے ہے‘سراج الحق۔یکم نومبر سے مہنگائی کیخلاف تحریک کا اعلان

342

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے یکم نومبر سے حکومت مخالف تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے اور پرانے حکمرانوں کے درمیان لڑائی مفاد عامہ کے لیے نہیں بلکہ اپنی باری کے لیے ہے‘ عوام کی بات صرف جماعت اسلامی کر رہی ہے‘23 اکتوبر کو مرکزی ذمے داران کے اجلاس میں تحریک کے مکمل شیڈول اور قوم کے لیے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے‘ مہنگائی بے روزگاری اور حکومتی نااہلی کے خلاف خیبر پختونخوا سے تحریک کا آغاز کیا جائے گا‘ نااہل حکمرانوں نے ملک کے 22 کروڑ عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے‘ حکمرانوں کے رویے نے جمہوریت کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘ وزیر اعظم ہر تقریر کوآخری تقریر سمجھ کر کرتے ہیں‘ حکومت میں کوئی اہلیت ہوتی تو وہ عوام کی مشکلات کو کم کرتی‘ وزیر اعظم سے میانوالی سمیت پورے ملک کے عوام مایوس ہیں‘ مہنگائی، بے روز گاری اور بدامنی عروج پر ہے‘ پورے ملک کی بات نہ بھی کریں‘ وزیر اعظم کے اپنے ضلع میانوالی میں کرپشن اور اسمگلنگ میں اضافہ ہوگیا ہے‘ سرکاری ملکیتی درختوں کی بے دریغ کٹائی جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق امیر جماعت اسلامی ضلع میانوالی عبدالوہاب خان نیازی کے والد حاجی غلام محمد خان کی وفات پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع میانوالی حافظ جاوید اقبال ساجد، ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالرحمن فاروق بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے حاجی غلام محمد خان نیازی کی جماعت اسلامی کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے اپنی پوری زندگی ملک میں نظام مصطفیؐ کے لیے وقف کر رکھی تھی۔ سینیٹر سراج الحق نے مرحوم کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے دعا کی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ایک طرف قانون سازی میں حکومت کی سپورٹ کرتی ہیں اور دوسری طرف وہ اسی حکومت کو گرانے اور رخصت کرنے کی باتیں کرتی ہیں‘ عوام کے لیے ان کے پاس کوئی پروگرام نہیں ‘ یہ صرف اپنے مفادات کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ان جماعتوں کے اسی کردار کی وجہ سے ان کا ساتھ دینے سے انکار کیا‘ پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور ن لیگ ایک پیج پر ہیں‘ اشرافیہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کبھی ن لیگ کبھی پیپلزپارٹی میں شامل ہوتے ہیں‘ آج کل یہ پی ٹی آئی میں شامل ہیں‘ کل کسی اور پارٹی میں ہوں گے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کی بات اور عوام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے‘ ہم مہنگائی کے خلاف تحریک کو حقیقی معنوں میں ایک عوامی تحریک بنانے کی کوشش کریں گے‘ مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں‘ عام اشیائے ضرورت گھی، چینی، دال کی قیمتیں آسمان تک جا پہنچی ہیں‘ اس صورت حال میں جماعت اسلامی غریب عوام کی آواز بنے گی اور اس کے حق کے لیے آواز بلند کرے گی‘ موجودہ حکومت نے کشمیر کے مسئلے پر مکمل پسپائی اختیار کی ہے‘ اب حکمران کشمیر کا نام لینا بھی پسند نہیں کرتے‘ کشمیر کے مسئلے پر حکومت کی پالیسی اِدھر ہم، اُدھر تم والی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے خواجہ آباد میں ڈیرہ نجیب اللہ خان پر رکن ضلعی شوریٰ مجیب اللہ خان کے بیٹے کی وفات پر بھی اظہار تعزیت کیا ۔