بلین ٹری کرپشن: نیب نے تحقیقات کا آغاز کردیا

487

بلین ٹری منصوبے سے متعلق مبینہ کرپشن کیسز پر نیب نے تحقیقات کا آغاز کردیا.

تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیور (نیب) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبر پختونخوا حکومت کے منصوبے بلین ٹری سونامی سے متعلق 10 انکوائریز اور انویسٹی گیشنز کا آغاز کردیا ہے.

نیب کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے میں کرپشن، بدانتظامی، بے ضابطگی پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا، بلین ٹری سونامی کی 4 انویسٹی گیشنز میں 45 کروڑ روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا.

قومی احتساب بیورو (نیب) کا کہنا ہے کہ ڈویژنل فارسٹ افسران ڈیرہ اسماعیل خان کیخلاف تحقیقات جاری ہیں، بلین ٹری سونامی کے 36 فیصد ہدف میں ناکامی پر بھی تحقیقات ہوئیں، 226 نرسری پلانٹس کی بندش سے خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا.

یاد رہے کہ 9 ستمبر 2020 اسلام آباد میں چیئرمین نیب کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اہم اجلاس میں بلین ٹری سونامی منصوبے میں کرپشن کی تصدیق ہونے کے بعد اجلاس میں انکوائریز اور انویسٹی گیشنز کی منظوری دیدی گئی۔

نیب اعلامیے کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبہ خیبر پختونخوا میں 6 انکوائریز جبکہ 4 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی ہے جبکہ اجلاس میں مجموعی طور پر 12 انکوائریز اور 7 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی تھی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ یا فرد سے نہیں بلکہ ریاست پاکستان سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی دولت برآمد کرنے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں گے۔