جرمنی میں تارکین وطن کیخلاف 40 مقامات پر چھاپے

184
جرمنی: مقامی پولیس مختلف علاقوں میں گوشت کی صنعت کے دفاتر اور رہایش گاہوں پر چھاپے مار رہی ہے

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی کی مختلف ریاستوں میں غیر ملکی کارکنوں کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے چھاپا مار کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں جس کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے قانونی اقدامات کیے جائیں۔خبر رساں اداروں کے مطابق جرمن پولیس نے بدھ کے روز ریاست سیکسنی انہالٹ، لوئر سیکسنی، برلن اور نارتھ وائن ویسٹ فیلیا میں تقریباً مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور اس دوران 40 سے زائد رہایشی اور دفتری عمارتوں کی تلاشی لی۔ حکام کے مطابق کریک ڈاؤن میں 800 پولیس اہل کاروں نے حصہ لیا۔ چھاپے ان اطلاعات کے بعد مارے گئے، جن میں بتایا گیا تھا کہ گوشت کی پیداواری صنعت کے کئی بڑے اداروں نے کام کرنے کے لیے مشرقی یورپی باشندوں کو جعلی یا ترمیم شدہ دستاویزات استعمال کرتے ہوئے جرمنی بلایا تھا۔ قبل ازیں جرمن حکام نے اپریل سے اس معاملے کی چھان بین شروع کررکھی ہے۔پولیس کے مطابق حالیہ دنوں میں جعلی دستاویزات کے ساتھ سفر کرکے جرمنی کی سرحد پر رُک جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ حالیہ کارروائیوں میں ایسی کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جن پر الزام ہے کہ وہ مختلف ممالک سے غیر قانونی طریقے سے مزدوروں کو بلا کر کام کرواتی ہیں۔ حکام کی جانب سے کمپنیوں کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔