“جلد بازی میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ تدریسی عمل کو تباہ کردے گا”

411
پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاں، ملاوٹ شدہ ہزاروں لیٹر دودھ تلف کردیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ جلد بازی میں تعلیمی اداروں کو دوبارہ بند کرنے کا فیصلہ تدریسی عمل کو تباہ کردے گا.

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ طلبا کی صحت ہماری پہلی ترجیح ہے اور اسی لیے کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے وزارتِ صحت کا مشورہ لیں گے.

شفقت محمود نے کہا کہ 6 ماہ سے تدریسی عمل کی بندش نے طلبا کو بری طرح متاثر کیا جبکہ تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلہ سوچ بچاراوراحتیاط کےساتھ کیاگیا.

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے دوبارہ بند کرنے کاجلد بازی میں لیا گیا فیصلہ تدریسی عمل کوتباہ کر دے گا.

خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبائی وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں کی جانب سے ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا، منع کرنے کے باوجود والدین چھوٹے بچوں کوبھی اسکول بھیج رہے ہیں، اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کے کورونا ٹیسٹ کے دوران اب تک کے نتائج 2.4 فیصد آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ21 ستمبر سے ایلیمنٹری سطح (چھٹی تا آٹھویں جماعت) کو نہیں کھولا جائے گا جبکہ صورتحال بہتر رہی تو اسے تیسرے فیز میں پرائمری کے ساتھ کھولا جائے گا اور اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو اسکولز کھولنے کے فیصلے کو مزید موخر کریں گے۔

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ اس دوران کلاس نہم تا گریجویشن کی ہونے والی کلاسز جاری رہیں گی،اس فیصلے سے ہم وفاقی وزیر تعلیم اور تمام صوبوں کے وزراء تعلیم کی کمیٹی کو بھی آگاہ کریں گے اور اس بات کی بھرپور کوشش کی جائے گی کہ تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے مکمل ایس او پیز پر عمل درآمد کریں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سندھ حکومت کی جانب سے سیکنڈری کلاسز نہ کھولنے کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ تعلیمی اداروں کے کلاسز شروع کرنے کے شیڈول کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، تعلیمی دارے کھولنے کا شیڈول اتفاق رائے سے ترتیب دیا گیا تھا، اگر صورتحال یہی رہی تو تعلیمی ادارے شیڈول کے مطابق ہی کھلیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں کلاسز 23 ستمبر سے ہی شروع ہوں گی، اس حوالے سے 22 ستمبر کو این سی او سی کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا.

 شفقت محمود کا مزید کہنا تھا کہ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی 21 ستمبر سے پرائمری سکول نہ کھولنے کے اعلان سے قبل مشورہ کر لیتے تو اچھا ہوتا، طے ہوا تھا کہ 22 ستمبر کو جائزہ لے کر پھر فیصلہ کریں گے۔ شفقت محمود نے مزید کہا کہ 23 ستمبر کو چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کی کلاسز شروع کر دیں گے، ایک ہفتہ بعد صورتحال کا جائزہ لیں گے۔