کراچی پریس کلب میں عالمی یوم اوزون کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد

508

ماحولیات رپورٹنگ انسانی زندگی سے متعلق ہے اور اس کو کرائم اور سیاسی رپورٹنگ کے مساوی اہمیت دی جائے، ارمان صابر

عالمی یوم اوزون کے حوالے سے بدھ کوکراچی پریس کلب میں پہلی ماحولیاتی رپورٹنگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ سے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشنوگرافی کی ڈائریکٹر جنرل نزہت خان ، ماحولیاتی ماہر شاہد لطفی، سینئر رپورٹر امر گوریرو، مصطفی بلیدی ،صدر پریس کلب امتیازخان فاران، سیکرٹری ارمان صابراورجوائنٹ سیکرٹری ثاقب صغیر نے خطاب کیا جبکہ خازن راجہ کامران نے نظامت کے فرائض سر انجام دیئے۔ورکشاپ کا اہتمام لکی سیمنٹ اور انوائرمنٹ کنسلٹنٹ اینڈ سروسز کے تعاون سے کیا گیا تھا۔

شاہد لطفی نے پاکستان میں ماحولیاتی قوانین کا اجمالی جائزہ پیش کیا ساتھ ہی ملک میں ماحولیات کے انسانی زندگی پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں آگاہ کیا۔ شاہد لطفی نے کہاکہ ملک میں بہترین ماحولیاتی قوانین موجود ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔

نزہت خان نے کہاکہ پلاسٹک کی وجہ سے شعبہ طب میں انقلاب برپا ہوا اور کروڑوں زندگیوں کو بچایا گیا ہے مگر پلاسٹک کو زندگی کے ہر شعبے سے شامل کرنے سے مسائل میں اضافہ ہوگیا ہے ۔سمندروں میں کروڑوں ٹن پلاسٹک کے جزیرے بن رہے ہیں جن کو ختم کرنے کے لئے دنیا پریشان ہے۔انہوں نے کہاکہ آلودگی سے سمندری حیات کو خطرات لاحق ہیں۔

کراچی پریس کلب کے سیکرٹری جنرل ارمان صابر نے کہا کہ ماحولیات رپورٹنگ انسانی زندگی سے متعلق ہے اور اس کو کرائم اور سیاسی رپورٹنگ کے مساوی اہمیت دی جائے۔ ورکشاپ میں سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔جس کے بعد مقررین کو شیلڈ اور شرکاء میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کیئے گئے