سوئیڈن میں قرآن کریم کی بیحرمتی پر ہنگامے پھوٹ پڑے‘سرکاری تنصیبات نذرآتش

823

اسٹاک ہوم (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی ملک سوئیڈن کے شہر مالمو میں انتہائی دائیں بازو کے ایک گروپ کے ارکان کی جانب سے قرآن کریم کا نسخہ نذر آتش کیے جانے کے بعد فسادات پھوٹ پڑے۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ جمعہ کے روز پیش آیا تھا، جس کے بعد سیکڑوں مسلمان سڑکوں پر آگئے، اور انہوں نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب احتجاج کے دوران کئی تنصیبات کو آگ لگا دی اور مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ مظاہرین پولیس پر مختلف چیزیں پھینکتے رہے، جب کہ ٹائروں کو بھی آگ لگائی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ ہمارے کنٹرول میں نہیں ہے، تاہم اسے کنٹرول کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ اس احتجاج کا تعلق جمعہ کی صبح ہونے والا واقعہ ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ احتجاج ٹھیک اسی جگہ ہو رہا ہے جہاں قرآن کریم کو جلایا گیا تھا۔ یہ احتجاج جمعہ کی سہ پہر تارکین وطن کے ایک محلے میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد شروع ہوا، جس میں قرآن کریم کو نذر آتش کیا گیا اور اس کی وڈیو آن لائن شیئر کی گئی۔ اس حرکت پر 3 افراد کو حراست میں بھی لیا جا چکا ہے ۔ جمعہ کے روز پولیس نے انتہائی دائیں بازو کے ڈینش سیاستدان راسمس پلودن کو قرآن کریم کی بے حرمتی کے طے شدہ اجتماع میں شرکت سے روک دیا تھا۔ تاہم اس کے حامیوں نے پابندی کی پروا کیے بغیر اس اجتماع میں شرکت کی اور قرآن کو نذرِ آتش کر دیا۔ سوئیڈش پولیس نے پلودن کو سرحد سے یہ کہہ کر واپس لوٹا دیا کہ ان پر 2 سال تک ملک میں داخلے پر پابندی عائد ہے۔ ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت اسٹریم کرس کے سربراہ پلودن کو رواں سال کے اوائل میں کئی جرائم بشمول نسل پرستی کی وجہ سے ایک ماہ قید میں رکھا گیا تھا۔