شام ، اقوام متحدہ کے مہاجر کیمپ میں بچوں کی ہلاکتیں

436
شام: اقوام متحدہ کے زیرانتظام مہاجر کیمپوں میں بے گھر بچے انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ نے ایک مہاجر کیمپ میں پریشان کن مشکل حالات میں بچوں کی اموات کی تصدیق کی ہے۔ ایک امدادی تنظیم نے بچوں کے ہلاکت کی جزوی ذمے داری اقوام متحدہ ہی پر عائد کی ہے۔ اقوام متحدہ کے مقامی دفتر نے شمال مشرقی شام کے ایک کیمپ میں 5 سال سے کم عمر کے کم از کم 8 بچوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اس کیمپ میں شام میں جنگی حالات کے دوران ہتھیار پھینک دینے والے داعش کے جنگجوؤں کے خاندانوں اور رشتے داروں کو قید رکھا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے بہبودِ اطفال کے ادارے یونیسف نے بتایا ہے کہ ان بچوں نے 6 اور 10 اگست کے درمیان دم توڑا۔ جس کیمپ میں 8بچوں کی اموات ہوئی ہیں، اس کا نام الحوف کیمپ ہے۔ یونیسف کے مطابق کم عمر بچوں کے مرنے کی بڑی وجہ کیمپ میں غذائیت کی کمی اور ہیضے کی بیماری ہے۔ یونیسف کے مقامی دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ کسی بھی بچے کا مرنا ایک المیے سے کم نہیں، لیکن یہ صورتحال اس وقت زیادہ افسوسناک ہو جاتی ہے، جب مرنے والے بچے کی زندگی کو بچانا ممکن ہو۔ اس بیان میں واضح کیا گیا کہ کیمپ میں قید افراد بنیادی ضروریات تک رسائی نہیں رکھتے، اور شدید گرمی کے ساتھ ساتھ انہیں بے گھری اور پُرتشدد حالات کا خوف بھی لاحق ہے۔ دوسری جانب بچوں کے معاملات پر نگاہ رکھنے والی ایک بین الاقوامی تنظیم سیو دی چلڈرن نے کیمپ میں بچوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان بچوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکامی کی ذمے داری اقوام متحدہ پر عائد کی جا سکتی ہے۔