طویل القامت افراد میں کینسر کا امکان زیادہ کیوں؟

864

انسان کے خلیات میں غیر معمولی بگاڑ پیدا ہوجانے کا دوسرا نام کینسر ہے۔ اگر خلیات کی تعداد زیادہ ہو گی تو ان میں بگاڑ کے خدشے سے دوچار خلیات کی تعداد بھی زیادہ ہو گی۔

خلیات کی تعداد زیادہ ہونے کی بناء پر سائنسدانوں نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ آدمی کا قد جتنا زیادہ ہوگا اسے کینسر کا خدشہ بھی اتنا ہی زیادہ ہو گا۔

ایک حالیہ تحقیق میں یہ اعداد شمار سامنے آئے ہیں کہ ہر 10 سینٹی میٹر اضافی قد کے ساتھ کینسر کا خدشہ بھی تقریباً 10 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ کینسر اور قد کے اس تعلق کے بارے میں مختلف نظریات پیش کئے گئے ہیں جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ قد میں اضافہ کرنے والے کچھ ہارمون خلیات میں بگاڑ بھی پیدا کر سکتے ہیں۔ جسم میں خلیات کی تعداد جتنی زیادہ ہوگی ان میں بگاڑ کا تناسب بھی اسی حساب سے زیادہ ہوگا۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ریور سائیڈ کے پروفیسر آف بیالوجی لیونرڈ نونی نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک اہم نظریہ ہے کہ جب ماں کے پیٹ میں بچے کی پرورش ہورہی ہوتی ہے تو کچھ ایسی خاص تبدیلی وقع پذیر ہوتی ہے جو بعد میں اس کے لمبے قد کا باعث بنتی ہے اور گمان ہے کہ یہی تبدیلی کسی طور کینسر کے زیادہ امکان سے بھی منسلک ہے۔

انہوں نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ویسے میری ذاتی رائے یہ ہے کہ یہ معاملہ محض جسامت سے متعلقہ ہے یعنی اگر آپ کے پاس زیادہ خلیات ہیں تو ان میں سے خراب ہونے والے خلیات کی شرح بھی زیادہ ہو گی۔

کینسر اور قد کے درمیان تعلق کے بارے میں یہ تحقیق سائنسی جریدے ’پروسیڈنگز آف رائل سوسائٹی‘ میں شائع کی گئی ہے۔