امریکی وزیر کے دورہ تائیوان سے متعلق اعلان پر چین برہم

188

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے وزیر صحت ایلکس آزر نے چند روز بعد تائیوان کے سرکاری دورے کا اعلان کیا ہے، جس پر چین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ تائیوان سے سفارتی تعلقات بڑھانے سے گریز کرے۔ امریکی محکمہ صحت کی جانب سے منگل کے روز ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر صحت کے دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں وسعت کے علاوہ عالمی وبا سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی وزیر صحت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تائیوان کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ دورے کے دوران امریکی وزیر صحت تائیوان کے حکام سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے طبی آلات کی فراہمی پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ امریکی حکومت میں شامل کسی بھی اہم وزیر کا 1979ء کے بعد تائیوان کا پہلا سرکاری دورہ ہو گا۔ دورے کی حتمی تاریخ کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ چند روز میں یہ دورہ متوقع ہے۔ جب کہ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وینگ وینبن نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران اس سے متعلق کہا کہ امریکا اور چین کے تعلقات میں تائیوان ایک اہم اور حساس حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن تائیوان کے ساتھ تمام سفارتی اور سرکاری رابطے ترک کر دے، تاکہ چین اور امریکا کے تعلقات مزید خراب نہ ہوں۔ خیال رہے کہ حالیہ عرصے میں تجارتی معاملات اور کورونا وبا سمیت دیگر تنازعات کی وجہ سے امریکا اور چین کے تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔ وینگ وینبن نے کہا کہ چینی وزارتِ خارجہ نے اس معاملے پر امریکی حکام کو اپنا باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے۔