سابق ملائیشین وزیراعظم نے اربوں ڈالر عیاشی پر اڑائے

203

کوالالمپور (انٹرنیشنل ڈیسک) ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب عبدالرزاق کو کرپشن کے مقدمات میں 12 سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد تحقیقات کے نتیجے میں مزید حیرت انگیز انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق 2009ء میں جب نجیب عبدالرزاق وزیر اعظم تھے، ون ایم ڈی بی نامی سرکاری فنڈ میں خورد برد کی گئی تھی، جس میں اربوں ڈالر کم ہوگئے تھے۔ ملائیشیا اور امریکا کے سرکاری وکلا کے مطابق یہ سارا پیسہ چند بااختیار افراد کی جیبوں میں چلا گیا تھا اور اس کے علاوہ انتہائی پرتعیش جائدادیں، ذاتی جہاز، وین گف، مونے کے فن پارے خریدنے اور ہالی ووڈ کی فلموں میں سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا گیا۔ دنیا کے بڑے مالیاتی اسکینڈلوں میں سے ایک ’’ون ایم ڈی بی‘‘ چھ ملکوں تک پھیلا ہوا ہے، جس کی تحقیقات میں مالی منتقلی کے طویل جال کو سوئس بینکوں اوسے ٹیکس فری آئی لینڈ اور جنوب مشرقی ایشیا تک کھنگالا گیا ہے۔ سابق صدر کے خلاف جاری کرپشن کے کئی مقدمات میں سے اس پہلے ہی مقدمے میں انہیں تمام ساتوں الزامات میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے 2009ء میں اُس وقت کے وزیر اعظم نجیب عبدالرزاق نے ایک فنڈ قائم کیا تھا، جو 9 برس بعد ان کے اور ان کے سیاسی خاندان کے زوال کا باعث بنا۔ سابق وزیر اعظم نے عدالتی فیصلے کے بعد بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ یقینی طور پر اس فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں دنیا ختم نہیں ہو جاتی، اپیل کرنے کا راستہ ابھی باقی ہے۔