کرنٹ سے ہلاکت، سی ای او کے الیکٹرک کیخلاف مقدمہ نہیں ہوسکتا، عدالت عظمیٰ

308

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری نے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے شہری کے قتل کا مقدمہ کے الیکٹرک کے چیئرمین اور سی ای او کے خلاف درج نہیں ہوسکتا، عدالت عظمیٰ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کردی، عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری میں کے الیکٹرک کے چیئرمین اور سی ای او کے خلاف مقدمہ درج نہ کیے جانے سے متعلق سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ اگر کرنٹ لگنے سے کوئی جاں بحق ہوجاتا ہے تو کمپنی کے سی ای او کے خلاف کیسے مقدمہ درج کرنے کا حکم دے سکتے ہیں؟، وہ قانون بتایا جائے جس کے تحت کمپنی کے مالک یا سی ای او کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جاسکتا ہے؟ قانون کی کس دفعہ کے تحت کیس درج کرنے کا حکم دیں اور کیا سزا ہوسکتی ہے؟ اگر ڈرائیور نے کسی کو مار دیا تو میرے خلاف قتل کا مقدمہ کیسے درج ہوسکتا ہے؟، جس نے قتل کیا وہی پکڑا جائے گا، کمپنی کے سی ای او کے خلاف اتنی کارروائی ضرور ہوسکتی ہے، بندہ غلط بھرتی کیا، درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے کرنٹ لگنے سے لوگ بحق ہوئے، عدالت کا کہنا تھا کہ اگر کسی کی غفلت سے شہری جاں بحق ہوا ہے تو معاوضے کے لیے کمپنی کے خلاف سول سوٹ دائر کیا جاسکتا ہے،23 اگست کو 2017ء کو ماڈل کالونی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے بچہ اذہان جاں بحق ہوگیا تھا،سیشن عدالت نے کے الیکٹرک کے سی ای او اور دیگر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا، سندھ ہائیکورٹ نے سیشن عدالت کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔