کلوننگ، غیر جنسی تولید سے جاندار کی پیداواری کا عمل

895

کلوننگ (cloning) سے مراد بنیادی طور پر تو ایک ایسا عمل ہے جس میں کسی بھی جاندار کی تولید یا باالفاظ دیگر نو پیداوار (reproduction) کرنے کے لیے غیرجنسی (asexual) تولید کا سہارا لیا جاتا ہے۔ غیر جنسی تولید یا نوپیداوار ایسی تولید کو کہا جاتا ہے جس میں جنسی نوپیداوار (sexual reproduction) کی مانند، دو والدین (یا نر اور مادہ) کے تولیدی خلیات کا ملاپ واقع نہیں ہوتا بلکہ والدین میں سے صرف کسی ایک والد یا والدہ کے خلیات یا وراثی مادے سے نیا جاندار پیدا ہو جاتا ہے۔

اقسام:

کلوننگ کی کئی اقسام ہیں ان میں کچھ اہم حسبِ ذیل ہیں:

1) سالمیاتی کلوننگ: سالمیاتی اور خلوی سطح پر کلوننگ کا عمل عرصہ دراز سے جاری ہے۔ اس میں DNA کی سالمیاتی کلوننگ کی جاتی ہے اور DNA کے ٹکڑوں کو میزبان خلیے میں بڑھایا جاتا ہے یا دوسرے الفاظ میں Amplify کیا جاتا ہے اور جین کی کاپی یا نقل تیار کی جاتی ہے۔ اس طریقے کے ذریعہ آج اہم ادویات تیار کر رہے ہیں جیسے انسولین اور قلب پر حملے کے بعد خون کے منجمد حصّے کو حل کرنے کے لئے TPA وغیرہ۔

2) خلوی کلوننگ: جسم سے حاصل کردہ خلیے لیبارٹری میں Culture کے ذریعہ نمو پاتے ہیں جہاں انکی مشابہہ اور ہوبہو اشکال حاصل کی جاتی ہیں۔ یہ کلون شدہ خلیہ اصل خلیہ سے بالکل مماثل ہوتا ہے۔ یہ طریقہ بھی ادویات کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ مندرجہ بالا طریقوں میں egg یا sperm شامل نہیں اس لیے اس طریقہ کار سے Baby بنانے کا عمل نہیں کیا جاسکتا۔

3) جنین کی کلوننگ Embryoni cloning: اس طریقہ کار کو تین درجوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ جس میں Blastomere کی علیحدگی، Blastocyst کی تقسیم اور مرکزہ کی منتقلی شامل ہے۔ جسمانی خلیے سے مرکزے کی منتقلی(Nuclear Somatic Cell Transfer) اس طریقہ کار میں بالغ لیکن غیر بارور شدہ انڈے (unfertilized egg) سے مرکزے کو نکال کر اسکی جگہ بالغ جسم کے کسی بھی مخصوص خلیے کے مرکزے کو داخل کیا جاتا ہے۔ اسی طریقے پر عمل کرکے 1996 میں Dolly (ایک بھیڑ) کو پیدا کیا گیا تھا جس کی تصویر آپ ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

اسمیں اسکی ماں “Ewe” کے پستانی خلیے کو اسی کے مرکزے والے egg سے ملایا گیا اور مصنوعی طریقے پر مسلسل برقی پہنچانے کا عمل جاری رکھا گیا تاکہ باروری انجام پائے۔ پھر اس نمو پانے والے جنین کو چھ دن تک لیب (lab) میں رکھ کر ایک دوسری بھیڑ کے رحم میں منتقل کیا گیا۔ اس بھیڑ کو قائم مقام ماں (suroggate) کہا گیا لیکن ماں کا درجہ نہیں دیا گیا۔ حمل کی مدت کے اختتام پر ڈولی پیدا ہوئی۔