افغان حکومت نے طالبان قیدیوں کی رہائی معطل کردی

789

افغان حکومت نے سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے باعث طالبان قیدیوں کی آخری کھیپ کی رہائی معطل کردی جبکہ  مشرقی صوبہ ننگر ہار کے  ضلعی بازار میں خودکش کار دھماکے کے نتیجے میں 3پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ۔

طلوع نیوزٹی وی کے مطابق افغان حکومت نے سوموار کے روز ایک بار پھر 600طالبان قیدیوں کو رہا نہ کرنے کا سخت موقف دہرایا،یہ قیدی طالبان کی رکنیت سے ہٹ کر سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ اب تک 4 ہزار طالبان قیدی جبکہ 500 افغان سکیورٹی اہلکاروں کو رہا کیا جا چکا ہے۔

طلوع نیوز نے مزید کہاکہ حکومت نے طالبان گروہ سے کہا ہے کہ وہ مخصوص افراد کو رہا کرنے کی درخواست نہ کریں جکہ طالبان نے ہمیشہ موقف اختیار کیاہے کہ انہوں نے امن مذاکرات کے دوران امریکی عہدیداروں کو اپنے مخصوص ساتھیوں کی فہرست دی۔

صدارتی ترجمان صدیق صدیقی کا کہنا ہے کہ امریکہ نے طالبان کے ساتھ 5ہزار قیدی رہا کرنے کامعاہدہ کیا تھا، ہم توقع نہیں کرتے کہ طالبان ہمیں بتائیں کہ کسے رہا کرنا ہے،قیدیوں کی رہائی اور تبادلے کا تنازع افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بین الافغان امن مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔

دوسری جانب افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگر ہار میں ضلعی بازار میں خودکش کار دھماکے کے نتیجے میں افغان مقامی پولیس (اے ایل پی)کے کم ازکم 3 اہلکار ہلاک اور 5 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔