ٹورازم کارپوریشن، بند کرنے اور ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ

591

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان ٹور ازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن(پی ٹی ڈی سی) کو بند کرنے اور ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے پی ٹی ڈی سی کو بند کرنے کی منصوبہ بندی کر لی،جس کے تحت تمام ملازمین کو بھی نوکریوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ادارے کے 450 ملازمین کو برطرف کرنے کیلئے سرکلر بھی جاری کردیا گیا ہے جبکہ پی ٹی ڈی سی کے موٹلز بھی بند کردیئے گئے ہیں۔

ناران، گلگت، ایوبیہ، ہنزہ، بشام، سوات، کالام، کھپلو، چترال اور بالاکوٹ میں موجود موٹلز کو بند کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ موجودہ حکومت ملک میں سیاحت کو فروغ  دینے کے حوالے کافی متحرک رہی ہے اور گزشتہ سال فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان 2020 میں ورلڈ ٹور ازم فورم کی میزبانی کرے گا۔ورلڈ ٹور ازم کے وفد نے2019 میں وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی جس میں سیاحت کے فروغ کے متعلق بات چیت بھی کی گئی تھی ۔

گزشتہ برس وزیراعظم عمران خان نے ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے 175 ممالک کیلئے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ نئی ویزہ پالیسی کے تحت  مختلف ممالک کے افراد پاکستان آنے کے لیے آن لائن ویزہ حاصل کر سکتے ہیں۔

تاہم حال ہی میں جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق پی ٹی ڈی سی نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران سیاحتی سرگرمیوں میں کمی کی وجہ سے محکمے کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ موٹلز کے علاوہ فلیش مین ہوٹلز اور پاک ٹورز کو بھی بند کر دیا گیا ہے جبکہ ملازمین کو ان کے واجبات کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی۔

چیئرمین نیشنل ٹورازم کوآرڈینیشن بورڈ ذوالفقار بخاری نے اپنی ایک ٹویٹ میں وضاحت دی ہے کہ “ہم پی ٹی ڈی سی کو بند نہیں کر رہے بلکہ تنظیم نو کیلئے تبدیلیاں کررہے ہیں۔ ایسا کرنا اہم تھا کیونکہ وسائل کی بدانتظامی اور سیاسی بنیادوں پر تقرریوں کی وجہ سے یہ ادارہ خسارے میں جا رہا تھا۔