آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس: شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 29 جنون تک توسیع

127

لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی ڈویژن بنچ نے سابق وزیر اعلی پنجاب و مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی طرف سے آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں دائر ضمانت درخواست پرشہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 29 جون تک توسیع کر دی۔عدالت نے شہباز شریف کو ضمانتی مچلکوں پر بھی 29 جون کو دستخط کرنے کی ہدایت کر دی۔ جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس طارق عباسی پر مشتمل دورکنی بنچ نے شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار شہباز شریف کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ نیب کی طرف سے سید فیصل رضا بخاری نے تفصیلی رپورٹ اور جواب جمع کروا دیا۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شہباز شریف کی 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کر رکھی ہے۔ شہباز شریف کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے جا چکے ہیں مگر ان پر شہباز شریف کے دستخط ہونا باقی ہیں، 11 مئی کو شہباز شریف نے ضمانتی مچلکوں پر دستخط کیلیے ہائیکورٹ پیش ہونا تھا مگر کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے پر پیش نہیں ہو سکے۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کورونا وائرس کے باعث شہباز شریف نے خود کو گھر میں آئسولیٹ کر رکھا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ڈاکٹرز نے شہباز شریف کو کیا مشورہ دیا ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے ہدایت کی ہے کہ مسلسل 2 ٹیسٹ منفی آنے کے بعد مریض کو قرنطینہ سے نکالا جائے۔ عدالت نے کہا کہ شہباز شریف عام آدمی نہیں ہیں تو کیوں ضمانتی مچلکے جمع نہیں کروائے گئے۔ جب پیش ہونے آئے تھے تو وہ دو منٹ ہائیکورٹ بھی رہ جاتے اور مچلکوں پر دستخط کر لیتے۔ شہباز شریف کے وکیل نے فاضل بینچ کو بتایاکہ عدالت عالیہ نے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کیلیے 7 دن کا وقت دیا تھا۔ عدالت کوئی نمائندہ مقرر کر دے تا کہ شہباز شریف کے ضمانتی مچلکوں پر دستخط ہو سکیں،شہباز شریف خصوصی نمائندے تما م اخراجات ادا کرنے کو تیار ہیں،عدالت جو مناسب سمجھے وہ حکم جاری کر دے۔ شہباز شریف کے وکیل نے استدعا کی کہ ضمانتی مچلکوں پر شہباز شریف کے دستخط ان کے گھر سے کروانے کیلیے ہائیکورٹ کے افسر کو مقرر کیا جائے اورکورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے باعث میاں شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست میں حاضری سے استثنادیا جائے۔