سندھ حکومت سیاسی مصلحت کا شکار، معطل افسردوبارہ بحال 

653

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) حکومت سندھ سیاسی مصلحت کے باعث بلدیہ عظمٰی کے معطل سینئر ڈائریکٹر ایچ ار ایم کے خلاف مزید کارروائی سے پیچھے ہٹ گئی ۔

اس بات کا انکشاف مصدقہ سرکاری ذرائع  نے کیا  صوبائی حکومت کے محکمہ بلدیات کے سیکریٹری نے یکم جون کو مجاز اتھارٹی کی منظوری سے کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم جمیل فاروقی کو معطل کرکے انہیں محکمہ بلدیات میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی ۔میئر وسیم اختر کے چہیتے اور بیک وقت چار پوسٹ رکھنے والے جمیل فاروقی کی معطلی پر نہ صرف کے ایم سی کے افسران بلکہ ایم کیو ایم سے وابستہ کے ایم سی کی  منتخب شخصیات میں بھی بے چینی پھیل گئی تھی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بے اختیار میئر نے اپنے چہیتے افسر کو بحال کرانے کے لیے جنگی بنیادوں پر کارروائی کی جس کے نتیجے میں ان کی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کے اہم عہدیداروں نے ایک اہم اجلاس کے موقع پر وزیراعلٰی مرادعلی شاہ سے ملاقات کرکے مذکورہ سینئر ڈائریکٹر کی بحالی کے لیے مبینہ طور  دباؤ ڈالا ۔ جس پر وزیراعلٰی نے اس افسر کی بتدریج بحالی کا وعدہ کیا ۔ملاقات کے ہی دن مذکورہ افسر کو واپس کے ایم سی کے میٹروپولیٹن کمشنر کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ۔ جمیل فاروقی نے ایم سی کو رپورٹ کردی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت سیاسی مصلحت کی وجہ سے اور کوروناوائرس کے لیے سخت لاک ڈاؤن کرانے کے لیے میئر کی سیاسی جماعت کا مطالبہ تسلیم کیا ہے ۔ جس کی وجہ سے اب امکان ہے کہ کے ایم سی کا افسر جمیل فاروقی دوبارہ سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم کی سیٹ پر بھی بحال کرکے تینوں اضافی اسامیوں پر بھی تعینات کردیا جائے گا۔

یادرہے کہ حکومت نے جمیل فاروقی کی معطلی حکومت کی اجازت کے بغیر گریڈ ایک تا 15 کے لیے بھرتیاں کرنے کے واسطے دیے گئے اخباری اشتہار پر کی تھی اور ان کے خلاف خلاف ضابطہ ترقیاں حاصل کرنے اور دیگر الزامات کے تحت انکوائری شروع کردی تھی ۔

اس ضمن میں جمیل فاروقی کی پرسنل فائل ، سروس بک اور پاسپورٹ بھی طلب کرلیے گئے تھے۔ شہریوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ اختیارات نہ ہونے کا واویلا مچانے والا میئر تو اتنا باختیار ہے کہ اس نے گریڈ 19 کے ایک افسر کو چند روز میں بحال کرانے کے لیے کامیابی حاصل کرلی  ۔