بھارت میں بھی امریکا کی طرز پر پولیس گردی

484

نئی دہلی/ واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ریاست مینی سوٹا میں ایک سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت نے دنیا بھر میں غصے کی لہر دوڑا رکھی ہے۔ امریکی پولیس افسر نے 46 سالہ جارج فلوئیڈ کی گردن پر گھٹنا رکھ کر اس طاقت سے دبایا کہ وہ دم گھٹنے سے ہلاک ہوگیا۔ اب بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھپور میں بھی پولیس تشدد کی ایک وڈیو سامنے آئی ہے، جس وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس اہل کار شہری کی گردن کو گھٹنے سے دبا رہا ہے، بالکل اسی طرح جیسے جارج فلوئیڈ کی گردن دبائی گئی تھی۔ بھارت کے مختلف شہروں کی طرح جودھپور میں بھی عوامی مقامات پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ سرکاری اعلان کے مطابق عوامی مقامات پر ماسک نہ پہننے والے شہریوں کو جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہری پر پولیس تشدد کا واقعہ ماسک نہ پہننے کے باعث پیش آیا۔ جودھپور کے پولیس کمشنر پرپھل کمار نے بتایا کہ 2 پولیس اہل کار ڈیوٹی پر تھے کہ یہ واقعہ پیش آیا۔ پولیس اہل کار نے رپورٹ میں الٹا شہری پر ملبہ ڈال دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم شہری نے کارِ سرکار میں مداخلت کی اور اب وہ عدالتی تحویل میں ہے۔ بھارت میں سوشل میڈیا صارفین جودھپور میں پیش آنے والے اس واقعے کو جارج فلوئیڈ کی طرز کا ایک واقعہ قرار دے رہے ہیں۔ دوسری جانب امریکا میں سیاہ فام شہری کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے خلاف جاری مظاہروں کے دوران طاقت کا استعمال کرنے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت اعلیٰ حکام کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔ مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے پر رائٹس گروپ نے صدر ٹرمپ، اٹارنی جنرل بار اور دیگر حکام پر مقدمہ درج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ پُرامن مظاہرین پر تشدد کرکے ان کے حقوق پامال کیے گئے۔ جب کہ نیویارک کے علاقے بفلو میں ہنگامی ریسپانس ٹیم کے 55 پولیس افسران نے 2 ساتھیوں کے معطلی کے بعد احتجاجاً استعفا دے دیا۔ دونوں اہل کاروں کو مظاہروں کے دوران ایک شہری کو دھکا دے کر گرانے پر عوامی دباؤ کے باعث معطل کیا گیا تھا۔