امریکا،سیاہ فام کے قتل میں ملوث تینوں اہلکار ضمانت پر رہا

243

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے شہر منیا پولس میں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث تینوں پولیس اہل کاروں کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق جج نے تینوں اہل کاروں کی ساڑھے 7 لاکھ ڈالر فی کس کی ضمانت منظور کی۔ امریکی اٹارنی جنرل کے مطابق یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ زیادہ ترسیاہ فام امریکیوں کا ملک کے نظام انصاف پر اعتماد ہی نہیں، جب کہ جارج فلائیڈ کے اہل خانہ نے ایک بیان میں اٹارنی جنرل کے حالیہ فیصلوں کو انصاف کی فراہمی کی جانب ایک قدم قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ تینوں پولیس اہل کاروں پر مقدمات درج کیے گئے تھے۔ گردن پر گھٹنا رکھنے والے سفید فام پولیس اہل کار کے خلاف مقدمے میں مزید سنگین نوعیت کے الزامات کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ خیال رہے کہ امریکا میں پولیس کے تشدد سے اس سیاہ کی ہلاکت پر شروع ہونے والا احتجاج تحریک میں تبدیل ہو گیا ہے اور پورے ملک میں جاری مظاہروں سے 10 ہزار افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں سے 86 فیصد کا تعلق دارالحکومت واشنگٹن سے ہے۔دوسری جانب نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کچلنے کے لیے صدر ٹرمپ کی طرف سے فوج استعمال کرنے کی دھمکیوں پر امریکی عسکری قیادت تحفظات کا اظہار کر رہی ہے۔ امریکا میں سول ملٹری تناؤ اس ہفتے زیادہ کھل کر سامنے آیا۔ صدر ٹرمپ کے موجودہ اور سابق وزرائے دفاع پہلے ہی فوج بلانے کی مخالفت کر چکے ہیں۔ جمعرات کے روز سابق جوائنٹ چیف آف اسٹاف چیئرمین جنرل مارٹن ڈمپسی بھی اس کے خلاف بول پڑے۔