بیت المقدس : عرب اسرائیل خفیہ مذاکرات

1220

ریاض: مقبوضہ بیت المقدس میں ترکی کےکردار کو کم کرنے کیلئے اسرائیل اور سعودی عرب نے بیک ڈور خفیہ مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔

اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں ترکی کے کردار کو کم کرنے کیلئے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان خفیہ مذاکرات ہو رہے ہیں جس کا مقصد مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی املاک کا کنٹرول سعودی عرب کے زیر انتظام کرنا ہے تاہم اسرائیلی حکام کسی بھی مذاکرات کی تردید کررہے ہیں ۔

اسرائیلی اخبار نے اپنی خبر میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور سعودی حکومتوں کے درمیان خفیہ بات چیت کا آغاز گزشتہ سال دسمبر سے جاری ہے جس میں ایک اعلیٰ امریکی عہدے دار بھی اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔

Muslims arrive to perform the Friday Prayer at Al-Aqsa Mosque Compound in Jerusalem on January 31, 2020 [Mostafa Alkharouf - Anadolu Agency]

رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات سفارت کاروں کی سطح پر شروع ہوئے اور اس میں اعلیٰ سطح کی اسرائیلی سیکورٹی ٹیم، امریکی حکام اور سعودی حکام بھی شامل تھے۔ ان مذاکرات کے ذریعے جو معاہدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے صدی کا تاریخی معاہدہ قرار دیاجا رہا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسجد الاقصیٰ میں اسلامی ایڈومنٹ کونسل میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کے حوالے سے اردن نے سخت مخالفت کی تھی، یہ تبدیلی مقدس مقام پر ترکی کے بڑھتے کردار کی وجہ سےآئی ہے۔

دوسری جانب فلسطینی نمائندوں پر یہ الزام عائد کیا گیا ہےکہ ان کی کونسل میں شمولیت کی وجہ سے ہی الاقصیٰ مسجد کے معاملات میں ترکوں اور ایرانیوں نے مختلف تنظیموں کے ذریعے ترک حکومتوں سے لاکھوں ڈالرز کے عطیات وصول کرکے اپنے قدم جمانے کی کوشش کی۔ ان تنظیموں کو ترک صدر رجب طیب اردوان کے واضح احکامات حاصل تھے۔