انڈونیشیا کا رواں برس حج آپریشن معطل کرنے کا اعلان

489

جکارتا (انٹرنیشنل ڈیسک) انڈونیشیا کی حکومت نے رواں برس حج آپریشن معطل کرنے کا اعلان کردیا۔ جکارتہ میں وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا کہ انڈونیشیا سے اس سال کوئی شہری حج کرنے سعودی عرب نہیں جائے گا۔ خبررساں اداروں کے مطابق انڈونیشیا دنیا کا سب سے بڑی مسلم اکثریتی آبادی والا ملک ہے اور ہر سال حج کے لیے جانے والے مسلمانوں میں انڈونیشیائی حجاج کی تعداد سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ رواں سال حج کے لیے 2لاکھ 20ہزار سے زائد شہریوں کو جانا تھا، تاہم جکارتا حکومت نے کورونا وائرس کے باعث حج آپریشن معطل کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق اعلان سامنے کے بعد شہری حزن و غم کی تصویر بن گئے۔ حکومتی فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور فخرراضی نے بتایا کہ یہ ایک بہت ہی مشکل اور تکلیف دہ فیصلہ تھا۔ لیکن ہماری ذمے داری ہے کہ ہم حاجیوں کے ساتھ عوام کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں۔انہوںنے کہا کہ گزشتہ ماہ صدر جوکو ویدودو نے ریاض حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس سال حج کے انعقاد یا عدم انعقاد کے بارے میں اپنے فیصلے کا اعلان کرے۔ اس بارے میں صدر ویدودو نے سعودی فرماں روا شاہ سلمان سے ٹیلی فون پر بات چیت بھی کی تھی۔اس دوران وہ خود ان تمام معاملات کی نگرانی کررہے تھے۔ چند ماہ قبل جب کورونا وائرس نے شدت اختیار نہیں کی تھی تو حکومت نے عازمین حج کی محدود تعداد کو سعودی عرب جانے کی اجازت دینے پر غور شروع کردیا۔ تاہم اب حالات کی سنگینی کے باعث یہ بھی ممکن نہیں رہا۔ ادھر ابھی تک سعودی حکومت نے حتمی فیصلہ نہیں کیا کہ اس سال بھی معمول کے مطابق دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں مسلمانوں کے لیے حج کا اہتمام کیا جائے گا یا کورونا وائرس اسے معطل کردیا جائے۔ گزشتہ برس دنیا بھر سے 25لاکھ سے زائد مسلمانوں نے فریضہ حج ادا کیا تھا۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس سے 87ہزار سے زائد افراد متاثر اور 525افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔