اسلام آباد ہائیکورٹ نے میئر شیخ انصر عزیز کو بحال کردیا

120

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو اپنے عہدے پر بحال کر دیا۔ عدالت نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی 90 روز کے لیے معطلی پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے انصر عزیز کی 90 روزہ معطلی کا 17 مئی 2020 ء کا وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔جمعرات کے روزااسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی کرپشن الزامات پر معطلی کے خلاف درخواست پر سماعت کی، میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے تھے۔ سیکرٹری چیئرمین لوکل کمیشن افسر علی سفیان ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہوئے اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کا سات مئی کا ایجنڈا اور 14 مئی کے میٹنگ منٹس عدالت کے سامنے پیش کر دیے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن کے نو مبر میں سے چھ اجلاس میں موجود تھے ،لوکل گورنمنٹ کمیشن کی سفارشات پر وفاقی حکومت نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو ان کے عہدے سے ہٹایا ۔ڈپٹی سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ سرکولیشن کے ذریعے کابینہ نے سفارشات پر 90 روز کے لیے میئر اسلام آباد کو معطل کیا ۔اس موقع پر میئر اسلام آباد کے وکیل کاشف ملک نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ علی سفیان پر اعتراض اٹھا دیا ، وکیل صفائی کاشف ملک ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ علی سفیان کے کنڈکٹ پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ موجود ہے ، مجھے کرپشن کے الزامات پر معطل کیا گیا کرپشن الزامات کی وجہ سے معاشرے، فیملی میں میری عزت داؤ پر لگی۔ علی اعوان کی بطورچیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن مفادات کا ٹکراؤ ہے ، کمیشن کی میٹنگ میں جب تک میئر موجود تھے اس وقت تک ان کے ایجنڈے پر بات کی، وکیل لوکل گورنمنٹ نے عدالت کو بتایا کہ میئر اسلام آباد پر کرپشن کے الزامات ہیں انکوائری ہو گی۔ عدالت نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی 90 روز کے لیے معطلی پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے انصر عزیز کی 90 روزہ معطلی کا 17 مئی 2020ء کا وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔ یاد رہے کہ شیخ انصر عزیز پر انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اڈا میں مبینہ کرپشن کے الزامات ہیں۔ سابق میئر کے خلاف ایم سی آئی کی چیف میٹروپولیٹن آفیسر سیدہ شفق ہاشمی نے ریفرنس پیش کیاتھا جس پر شفاف تحقیقات کے لیے لوکل گورنمنٹ کمیشن اسلام آباد نے میئر کو معطل کرنے کی سفارش کی تھی۔