چینی برآمد کرنیکا فیصلہ عمران خان کا تھا ‘ وہی ذمے دار ہیں‘ شہبازشریف

91

اسلام آباد (صباح نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ چینی ایکسپورٹ کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان نے کیا اب یہ ذمے داری ان کی ہے ۔ عمران خان کا چینی کمیشن بنانا الٹا خود چورکوتوال کوڈانٹنا ہے۔ چینی ایکسپورٹ سے فائدہ اٹھانے والوں میں وہ لوگ ہیں جنہوں نے عمران خان کا کچن چلایا۔ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چینی یا گندم کی ایکسپورٹ کا فیصلہ وزیراعظم نے کھلی آنکھوں اور ہوش و حواس کے ساتھ کیا ۔ ایکسپورٹ کے لیے بنیادی اصول یہ ہے کہ ملک میں سرپلس ہو اس سال ہمارے پاس کوئی سرپلس نہیں تھا اس لیے ایکسپورٹ کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ 2018ء اور 2019ء کے اعداد وشمار سے ثابت ہوجائے گاکہ کوئی ایکسپو رٹیل سرپلس نہیں تھا، انہوں نے کہاکہ ای سی سی کے چیئرمین قانون میں وزیراعظم ہیں مگر وزیراعظم نے اسد عمر کو لگایا ۔ ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کابینہ کرتی ہے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد لازمی بھی ہے جہاں تک سبسڈی کی بات ہے جب انٹرنیشنل مارکیٹ دبائو میں ہو تو حکومتیں خاص چیز پر سبسڈی دیتی ہیں، چینی ایکسپورٹ کے فیصلے کے بعد ڈالر کی قیمت میں 40 روپے اضافہ ہوا یہ فائدہ بھی ایکسپورٹرز نے حاصل کیا۔ چینی ایکسپورٹ معاملے میں اصل ذمے دار عمران خان ہیں اور پھر بزدار کی باری آتی ہے۔ خود وزیراعظم کو کمیشن کے سامنے پیش ہونا چاہیے تھا، نواز شریف بطور وزیراعظم جے آئی ٹی میں پیش ہوسکتے ہیں تو ان کو کونسے سرخاب کے پر لگے ہوئے تھے ۔ شاہد خاقان عباسی کمیشن میں پیش ہوئے ان کو تو خود پیش ہونا چاہیے تھا کمیشن اتنا خوفزدہ تھا کہ وزیراعظم کو بلا نہ سکا۔