گھوسٹ پنشنر کو پنشن کی ادائیگی کی خبریں جھوٹی ہیں،پاکستان پوسٹ

158

اسلام آباد( آن لائن ) پچھلے چند دنوں سے پنشنرز کو پنشن کی ادائیگی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلانے کی کوشش کی گئی ۔ترجمان پاکستان پوسٹ کے مطابق پاکستان پوسٹ نے لاک ڈاؤن میں بزرگوں، ضعیف و معمر خواتین اور بیوائوں کو پنشن کی ادائیگی ان کی دہلیز پر کر کے ایک عظیم قومی خدمت انجام دی ہے ۔ محکمہ ڈاک میں 12,53,563 آرمی پنشنرز رجسٹرڈ ہیں، ان میں سے ہر ماہ تقریباً 8 لاکھ سے ساڑھے 8 لاکھ پنشنرز اپنی پنشن محکمہ ڈاک سے وصول کرتے ہیں۔ پنشنرز اپنے پاس بک، شناختی کارڈ بمعہ SB-7&8 فارم مکمل کر کے کائونٹر پر پیش کرتا ہے جس کو پوسٹ ماسٹر/کائونٹر کلرک تصدیق کرنے کے بعد رقم کی ادائیگی کرتا ہے تاہم کسی ماہ کبھی بھی پورے پنشنرز (12,53,563) نے بعض وجوہات کی بناء پر اپنی پنشن وصول نہیں کی ، بہت سے آرمی پنشنرز ہر ماہ باقاعدہ پنشن وصول کرنے کے بجائے، 2 ، 3 ،6 ماہ یا ایک سال یا اس سے بھی طویل عرصے کے بعد پنشن وصول کرتے ہیں۔ میڈیا پر یہ تاثر دیا گیا کہ چونکہ 12,53,563 پنشنرز میں صرف 8 سے ساڑھے 8 لاکھ پنشنرز اپنی پنشن وصول کرتے ہیں تو باقی سارے پنشنرز گھوسٹ شمار کیے گئے جو کہ حقائق کے بالکل منافی ہے۔ تقریباً 4 لاکھ پنشنرز کو کوئی ادائیگی سرے سے کی ہی نہیں اور عدم ادا شدہ رقم واپس سرکاری خزانے میں جمع کر دی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ 3 ماہ کا گوشوارے کے مطابق نومبر 2019ء میں پنشنرز کی تعداد 823,806 ، دسمبر 2019ء میں 829,139 اور جنوری 2020ء میں 792,494 تھے۔