کشمیریوں پر ظلم قبول نہیں ،جنرل باجوہ۔ ایل اوسی کی خلاف ورزیوں پر بھارتی سفارتکار کی دفترخارجہ طلبی ،احتجاج

422
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کنٹرول لائن پر اگلے مورچوں کے دورے کے موقع پر جوانوں سے خطاب کررہے ہیں

راولپنڈی/اسلام آباد(اے پی پی) بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاہے کہ بے گناہ کشمیریوں پر بھارتی قابض افواج کے وحشیانہ مظالم اور آزاد جموں و کشمیر میں شہری آبادی کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جنرل باجوہ نے کنٹرول لائن پر اگلے مورچوں کا دورہ کیا جہاں انہیں تازہ ترین صورتحال، بھارتی فوج کی جانب سے بار بار سیز فائرکی خلاف ورزیوں میں جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانے اور پاک فوج کی بروقت جوابی کارروائیوں سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ آرمی چیفنے افسروں اور جوانوں کی پیشہ وارانہ مہارت اور چوکس رہنے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہاکہ بھارتی اشتعال انگیزی علاقائی امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہے، بھارتی فوج کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر منہ توڑ جواب ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کنٹرول لائن کے ساتھ رہنے والے شہریوں کی حفاظت اور ہر قیمت پر مادر وطن کی عزت، وقار اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرے گی۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ پاک فوج وبائی امراض کے خلاف قومی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گی۔ کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس نے ایل او سی پر آرمی چیف کا استقبال کیا۔ دوسری جانب بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے28 اپریل کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے کنٹرول لائن کے رکھ چکری سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا گیا۔ بدھ کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل(جنوبی ایشیا و سارک) زاہد حفیظ چودھری نے احتجاجی مراسلہ بھارتی سینئر سفارتکار کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی افواج کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت ووقار، عالمی انسانی حقوق اور عالمی انسانی قوانین کے صریحا منافی ہے۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ اسٹرٹیجک غلطی کی صورت میں نکل سکتا ہے، بھارت نے رواں سال کے دوران 882 مرتبہ بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔ایل او سی پر کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔ ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء وسارک) نے بھارت پر زوردیا کہ2003 ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر اس جنگ بندی کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے۔ انہوں نے زوردیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔