کراچی کے تاجروں کا کل سے کاروبار کھولنے کا اعلان

680

کراچی کے تاجروں نے کرونا وائرس کے باعث طویل لاک ڈاؤن کو ختم کرکے آج بدھ 15اپریل سے کاروبار کھولنے کا اعلان کردیا۔

آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن کے صدر شرجیل گوپلانی، سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ، کراچی الیکٹرنکس ڈیلر ایسوسی ایشن کے صدر راضون عرفان اور سندھ تاجر اتحاد کے صدر سلیم میمن ودیگر رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث کراچی سے کشمور تک طویل لاک ڈاؤن کی وجہ سے 28 دن سے دکانیں ومارکیٹوں، شاپنگ پلازہ ودیگر کاروباری مرکز بند پڑے ہیں، جس سے چھوٹے تاجراور اور ان کے ورکر کی حالت ابتر ہوچکی ہے وہ فاقہ کشی کا شکار ہیں۔

تاجر رہنماٶں نے کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومت اگر کوئی اعلان نہ بھی کرے تب بھی ہم ہر صورت میں کاوربار کھولے گے چاہئے ہمیں گرفتاریاں کیوں نہ دینے پڑے

انہوں نے کہا کہ وفاق اور سندھ حکومت آپس میں محاذ آرائی کا شکار ہیں،لاک ڈاؤن کے باعث پورے شہر کے لوگوں کو عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے،لوگوں کے پاس راشن تک نہیں ہیں، دوکاندار، تاجر اور ورکر پریشان ہیں اور تاجروں کے پاس ورکروں کو تنخواؤں دینے کیلئے پیسہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مجبورنا آج اعلان کررہے ہیں کہ 15اپریل صبح 9 سے شام 5 بجے تک دکانیں اور کاروبار کھولیں گے۔

انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا جہنوں نے کراچی اور پاکستان کے عوام کے دکھوں کو سمجھ کر حکومت سندھ اور وفاق سے جواب طلب کیا ہے، حقیقت یہ کہ اگر کراچی کے مخیر تاجر اور NGOغریب آبادی میں بھوکے عوام راشن نہ پہنچتے تو ہلاکتیں ہزاروں تک پہنچ جاتی۔

انہوں نے سوال کیا کہ ملکی خزانہ کو 70 فیصد ریونیو 80 فیصد برآمدکرنے والے شہر کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیوں کیا جارہاہے، شہر کے ایم این اے وایم پی ایز اس مصیبت کی گھڑی میں کہاں کھو گئے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی چیمبرکے سرپرست اعلیٰ سراج قاسم تیلی آگے آئیں اور ماضی کی طرح چھوٹے تاجروں کی اس نازک گھڑی میں کردار ادا کریں۔

تاجر رہنماؤں نے کہاکہ شہر میں ایک ماہ لاک ڈاؤن ہونے کے باوجود لوگ سڑکوں پر موجود تھے۔

تاجررہنماروں نے حکومت سے مطالبہ کہ لاک ڈون سے متاثرہ تاجروں کو ریلیف اور مراعات دی جائے۔