افغان حکومت نے طالبان سے معاہدہ کیا تو تمام فوج نکال لیں گے،امریکا

153

واشنگٹن،کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغان حکومت کو خبردار کر دیا کہ آپس کے اختلافات ختم کر کے طالبان سے معاہدہ کریں ورنہ صدر ٹرمپ امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کا حکم دے سکتے ہیں اور افغانستان کی امداد بھی روک دیں گے۔ گزشتہ روز افغان طالبان نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق افغان حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی کی حکومت حیلے بہانے کرکے قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کررہی ہے۔تاہم اب امریکا کی جانب سے افغان حکومت کو طالبان کے ساتھ معاہدہ نہ کرنے کی صورت میں امداد روکنے کی دھمکی دی گئی
ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے افغان قیادت کو اختلافات ختم کرنے اور طالبان سے معاہدہ کرنے کی تنبیہ 2 ہفتے قبل دورہ افغانستان میں کی تھی۔خیال رہے کہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ایک روزہ دورہ 23 مارچ کو کیا تھا جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی اور ان کے حریف خود ساختہ صدر عبداللہ عبداللہ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں تھیں۔مائیک پومپیو نے افغان قیادت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آپس کے اختلافات ختم کر کے طالبان سے معاہدہ کریں ورنہ دوسری صورت میں صدر ٹرمپ افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کو نکل جانے کا حکم دے سکتے ہیں اور افغانستان کو دی جانے والی ایک ارب ڈالر کی امداد بھی روک سکتے ہیں۔مائیک پومپیو نے خود ساختہ افغان صدر عبداللہ عبداللہ کو بھی افغان صدر اشرف غنی کی حمایت کرنے پر زور دیا۔علاوہ ازیںافغانستان کی حکومت نے کہا ہے کہ طالبان کے 100 قیدیوں کو رہا کیا جارہا ہے جس میں اہم کمانڈرز شامل نہیں ہیں۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی سلامتی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل کا کہنا تھا کہ طالبان کے 100 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم معاہدے کے مطابق اپنا کردار نبھا رہے ہیں اور امن کا عمل آگے بڑھنا چاہیے۔جاوید فیصل نے کہا کہ جن قیدیوں کو رہا کیا جارہا ہے ان میں 15 کمانڈرز شامل نہیں ہیں اور اضافی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا جس کا انحصار طالبان پر ہے کہ وہ کیا کرتے ہیں۔یاد رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان 29 فروری کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امن معاہدہ ہوا تھا جس میں طے پایا تھا کہ افغان حکومت طالبان کے 5 ہزار قیدیوں کو رہا کرے گی جس کے بدلے طالبان حکومت کے ایک ہزار قیدی رہا کریں گے۔امریکا نے معاہدے کے تحت وعدہ کیا تھاکہ اگلے سال جولائی تک امریکی اور دیگر غیر ملکی افواج کا افغانستان سے انخلا ہوگا جبکہ طالبان کی جانب سے سیکیورٹی کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔