عراقی ملیشیا نے امریکی سفارتخانے کی فضا سے وڈیو بنالی

172

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق میں امریکی تنصیبات پر حملوں اور امریکا کی جانب سے جوابی دھمکیوں کا سلسلہ کئی روز سے جاری ہے۔ اس دوران عراق میں سامنے آنے والے گروپ عصبۃ الثائرین نے ایک وڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی سفارت خانہ اس کی نظروں میں ہے۔ گروپ کی جانب سے ایک وڈیو جاری کی گئی ہے، جس میں امریکی سفارت خانے کا فضائی منظر دکھایا گیا ہے اور ساتھ ہی دھمکی بھی دی گئی ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیا حشد الشعبی کے نائب سربراہ ابومہدی المہندس کی ہلاکت کا انتقام لیا جائے گا۔ یہ دونوں افراد رواں برس جنوری کے پہلے ہفتے میں بغداد ہوائی اڈے پر امریکی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ 2 روز قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ایک ٹوئٹ میں کہہ چکے ہیں کہ معلومات اور حقائق سے تصدیق ہوئی ہے کہ ایران یا اس کے ایجنٹ مل کر عراق میں امریکی افواج یا تنصیبات پر اچانک حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اگر ایسا ہوا تو ایران کو بہت بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ اُدھر ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ ایران امریکی نقل و حرکت کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کر رہا ہے۔ ساتھ ہی باقری نے عراق میں امریکی اڈوں پر حملے کے ساتھ ایران کے تعلق کی تردید بھی کی۔