کورونا وائرس : اژدھا بن کر نجی اسکولوں کو نگل لے گا، پرویز ہارون

901

کراچی(اسٹاف رپورٹر): پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے چئیرمین پرویز ہارون کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے مدد نہ کی تو کرونا کا یہ اژدھا  ہزاروں نجی اسکولوں کو نگل جائے گا۔

پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے چئیرمین پرویز ہارون نے مرکزی کابینہ کی مشاورت کے بعد وزیر اعظم عمران سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک بھر میں قائم 173,110  نجی اسکولزجن میں تقریبا ً 20 لاکھ سےزائد اساتذہ برسر روزگار ہیں ان کو اقتصادی پیکچ سے مکمل نظر انداز کردیاگیاہے ۔

پرویز ہارون نے کہا کہ نصف سے زائد اسکولز کرائے کی عمارتوں میں ہیں جن کی ماہانہ فیس 1000 سے لیکر 3000 کے درمیان ہے جبکہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی پیکچ میں ان تمام اسکولوں کو بالکل ہی نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ہم  وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کوئی امداد نہ دیں، صرف اتنا کر دیں کہ  آسان شرائظ پر اُن تمام اسکولز کو کم از کم ۴ ماہ کی ٹوٹل  فیس کلیکشن کے برابر قومی بینکوں سے اُس حلقے کے ایم پی اے یا ایم این اے کی شخصی ضمانت پر 24 ماہ کیلئے  قرضہ دلوادیں۔

 جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ تعلیمی اداروں پر اس وقت تالا لگا ہوا ہے، والدین سے آفس کھول کر فیس بھی وصول نہیں کی جاسکتی اور  جون میں اسکولز کُھلنے کے بعد بھی  والدین کی معاشی پوزیشن ایسی نہیں ہوگی کے وہ 4 ماہ کی فیس ایک ساتھ ادا کرسکیں اور نئی کلاسز کے لئے کورس بھی خرید سکیں، نہ ہی اسکولز اساتذہ کو ایک ساتھ تنخواہیں دینے کی پوزیشن میں ہو نگے۔  جس وقت بھی قوم کو ضرورت پڑی نجی تعلیمی اداروں کے طالبعلم، اساتذہ اور مالکان نے دل کھول کر اْن کی مدد کی ہے چاہے و

پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے چئیرمین نے  مزید کہا کہ تعلیمی اداروں پر اس وقت تالا لگا ہوا ہے، والدین سے آفس کھول کر فیس بھی وصول نہیں کی جاسکتی اور جون میں اسکولز کُھلنے کے بعد بھی  والدین کی معاشی پوزیشن ایسی نہیں ہوگی کے وہ 4 ماہ کی فیس ایک ساتھ ادا کرسکیں اور نئی کلاسز کیلئے  کورس بھی خرید سکیں، نہ ہی اسکولز اساتذہ کو ایک ساتھ تنخواہیں دینے کی پوزیشن میں ہو نگے۔جس وقت بھی قوم کو ضرورت پڑی نجی تعلیمی اداروں کے طالبعلم، اساتذہ اور مالکان نے دل کھول کر اْن کی مدد کی ہے چاہے وہ 2005 کا زلزلہ ہو یا 2010 کا سیلاب، آج یہ نجی اسکولز اپنے وزیر اعظم کی طرف اس وقت ایک اُمید سے دیکھ رہے ہیں کہ مشکل کی اس گھڑی میں اُن کو فراموش نہ کیا جائے۔