وزیراعظم کی ہدایت پر پاک افغان سرحد تجارت کیلیے کھول دی گئی

211

کو ئٹہ(نمائندہ جسارت) وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر ہفتے کے روز پاک افغان بارڈر کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی گاڑیوں کے لیے کھول دیاگیا جس کے بعدفروٹس ،سبزیوں اور دیگر اشیائے خورونوش سے لدے 50ٹرک افغانستان کی حدود میں داخل ہوگئے ،دیگر مال بردارگاڑیوں کی داخلے کے لیے بھی درکار کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کے ذریعے پاک افغان بارڈر کو مال بردار گاڑیوں کے لیے کھولنے کے احکامات دیتے ہوئے کہاتھاکہ اس مشکل گھڑی میں پاکستان افغان بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے ہم نہیں چاہتے کہ افغان عوام کو اشیائے خورونوش ودیگر کے حوالے سے مشکلات کاسامنا ہو ان کی ہدایت پر عملدرآمد گزشتہ روز ہی شروع کردیا گیاتھا اورمختلف گاڑیوں کی افغانستان داخلے سے قبل درکار کارروائی شروع کردی گئی تھی اور 50گاڑیوں کی دستاویزات مکمل کیے گئے تھے جنہیں ہفتے کے روز افغانستان کی حدود میں داخل ہونے کی اجازت دیدی گئی ۔نوول کورونا وائرس سے پیشگی بچائو کی خاطر وفاقی حکومت نے پاک ایران اور پاک افغان بارڈر کو تفتان اور چمن کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی بندکرنے کااعلان کیا تھا جس کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی کرنے والی مال بردارگاڑیوں کی بڑی تعداد چمن شہر میں پھنس گئی تھی ہفتے کے روز پاکستان کی طرف سے یکطرفہ مال بردار گاڑیوں کے جانے کا سلسلہ افغانستان کو شروع ہوچکاہے ۔دوسری جانب تفتان سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وہاں قائم قرنطینہ سینٹر میں ایران سے داخل ہونے والے افرادکے لیے دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے کام تیز کردیاگیاہے ۔