افغان امن عمل کو نقصان پہنچانے والوں پر نظر رکھناہوگی ، پاکستان

148

 

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) پاکستان نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ افغان امن عمل کو نقصان پہنچانے والوں پر نظر رکھناہوگی۔اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ طالبان امریکا معاہدے کے بعد افغان قیادت کا امتحان شروع ہوگیا ہے اور امن عمل پر اعتماد برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ بین الافغان مذاکرات میں تاخیر نہ کی
جائے۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں جانب سے قیدیوں کی رہائی سے اعتماد بڑھے گا، امید ہے افغان صدر اشرف غنی اس معاہدے کی اہمیت کو سمجھیں گے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے افغانستان کی اندرونی سیاست امن میں رکاوٹ بن جائے، پائیدار امن کا فیصلہ افغانیوں نے خود کرنا ہے، طویل جنگ کے بعد اب افغانستان کے عوام بھی امن چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ معاہدے سے افغان دھڑوں میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی ہے، گزشتہ برسوں میں افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں میں کمی آئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہوگا کہ معاہدے پر عمل سے متعلق کتنی سنجیدگی دکھائی جاتی ہے اورکیا قیادتیں بھی آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں اور کس حد تک تیار ہیں؟ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستان پر نکتہ چینی کرنے والوں نے گزشتہ روز پاکستان کے کردار کو سراہا ہے، امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں معاہدے کو تباہ کرنے والے کرداروں پر بات کی ۔ان کا کہنا تھا کہ منفی کردار ادا کرنے والوں کی نشاندہی اور ان کے خلاف کارروائی دونوں کی ضرورت ہے، قیدیوں کی رہائی اور ان کے گھروں تک واپسی پر ہمیں مذاکرات کرنا ہوں گے۔