ادلب: شام میں بشار الااسد کی اتحادی افواج نے اسکول کی عمارت آگئی جس کےنتیجے میں طلبا اور اساتذہ سمیت 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کےمطابق شام میں داعش کےآخری ٹھکانے کو تباہ کرنےکیلئے اتحاد ی افواج نے پیش قدمی جاری ہے جبکہ روسی فوج کےفضائی حملے کے نتیجے میں اسکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
شام میں انسانی حقوق کیلئے مبصر گروپ وائٹ ہیلمٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اتحادی افواج کی فائرنگ اور میزائل شیلنگ اسکول کی عمارت پرگرےجس کے نتیجے میں 9 طلبا اور 3 اساتذہ جاں بحق ہوگئے جبکہ 8 شہری بھی جان کی بازی ہار گئے۔
8 schools and kindergartens were deliberately targeted today by the regime’s warplanes and rockets loaded with cluster bombs. 21 people were killed, including teachers. Are school children and teachers the threat the regime and Russia must rid #Syria of?! pic.twitter.com/8m6jdOTGlo
— The White Helmets (@SyriaCivilDef) February 26, 2020
دوسری جانب شام کے علاقے ادلب کے 19 ٹاؤنز اورگاؤں سے اتحادی افواج نےداعش جنگجوؤں سے قبضہ واگزارکروا کرشامی حکومت کی عملداری قائم کردی ہے اور اس دوران شامی اور ترکی فوج کے درمیان جھڑپوں میں دونوں جانب جانی نقصان کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ شام کےاکثر علاقوں پرشامی حکومت نے قبضہ حاصل کرلیا ہے تاہم ادلب میں اب بھی جنگجوؤں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے،دوسری جانب ترک فوج بھی کرد جنگجوؤں کیخلاف فوجی کارروائیوں میں مصروف ہے۔