دنیا خطے کو ایٹمی جنگ سے بچانا چاہتی ہے تو کشمیریوں کو جینے کا حق دلوائے، سراج الحق

472

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ دنیا اگر چاہتی ہےکہ یہ خطہ ایٹمی جنگ سے محفوظ رہےاور امن و سلامتی کا گہوارہ بن جائے تو کشمیریوں کو جینے کا حق دیا جائے۔

جماعت اسلامی کراچی کے تحت یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر شاہراہ فیصل پر میٹروپول تا قائد آباد 20کلومیٹر طویل ”انسانی ہاتھوں کی زنجیر“ کے شرکاء سے میٹروپول،نرسری بس اسٹاپ اور قائد آبادپر خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے وزیر اعظم،چیف آف آرمی اسٹاف اور اہل اقتدار و اختیار سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے اب عملی اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج پاکستان کے لیے ہے،قوم کا مطالبہ ہے کہ وہ کشمیریوں کے لیے آگے بڑھے،پوری قوم ان کی پشت پر کھڑی ہوگی،حکمران دورنگی اور منافقت چھوڑ کر اور امریکہ کی طرف دیکھنے کے بجائے ٹیپو سلطان بن کر جہاد کا اعلان کریں،مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے او آئی سی کا اجلاس اسلام آباد یا مظفر آباد میں بلایاجائے۔

انہوں نے کہاکہ اہل کشمیر اور پوری کشمیری قیادت خراج تحسین کی مستحق ہے جو بدترین ریاستی جبر و تشدد کے باوجود آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہے، آج اہل کراچی اور بالخصوص خواتین مبارکباد کی مستحق ہیں جنہوں نے 20کلومیٹر طویل انسانی ہاتھوں کی زنجیر بناکر اہل کشمیر کو یہ پیغام دیا ہے کہ پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کراچی سے چترال تک پوری قوم سڑکوں،چوکوں اور چوراہوں پر نکلی ہوئی ہے،بچے، بوڑھے، جوان،مائیں، بہنیں،بیٹیاں اور سب مل کر اظہار کررہے ہیں کہ پوری قوم مظلوم اور نہتے کشمیریوں کی پشت پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ساری دنیا کو پیغام ہے کہ دنیا اگر چاہتی ہے کہ یہ خطہ ایٹمی جنگ سے محفوظ رہے اور امن و سلامتی کا گہوارہ بن جائے تو کشمیریوں کو جینے کا حق دیا جائے،بھارت کی غلامی سے آزادی اور پاکستان سے الحاق کا حق دیا جائے۔

امیر جماعت اسلامی نے اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قراردادوں کے مطابق مقوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ریاستی جبر وتشدد کے شکار کشمیریوں کو استصواب رائے کاحق دلوائے،اقوام متحدہ جنوبی سوڈان کوالگ کرنے اور مشرقی تیمور کو علیحدہ ریاست بنانے کے لیے تو سرگرم عمل ہوجاتی ہے لیکن کشمیریوں پر مظالم پر خاموش ہے اور ان کو حق خود ارادیت دلوانے کے لیے کچھ نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ آج انسانی ہاتھوں کی عظیم الشان اور طویل زنجیر علامت ہے کہ اگر دنیا ساتھ دے نہ دے پہلے پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے،آج یوم کشمیر کے موقع پر ہم حکمرانوں سے بھی کہتے ہیں کہ 72سال ہوگئے آپ کی بے اثر تقاریر سے کشمیریوں کے لیے کچھ نہیں کیا جاسکا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مسئلہ کشیر کے حل کیلئے اب پیش رفت کرنے اور عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، اہل کشمیرکے لیے اور کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، بین الاقوامی قوانین کے تحت کشمیریوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرے۔

انہوں نے کہا کہ 6ماہ سے زائد عرصہ ہوگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارتی غاصب افواج نے جیل خانہ بنادیا ہے اور عالمی برادری تماشا دیکھ رہی ہے، ہمارے حکمران صرف تقریریں کررہے ہیں اور اچھی تقریریں کر کے سمجھتے ہیں کہ انہوں نے کشمیریوں کا حق ادا کردیا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے،خواتین کی بے حرمتی کی جارہی ہے،قبرستان آباد ہورہے ہیں،کشمیری قیادت 85سالہ سید علی گیلانی،شبیر شاہ،یاسین ملک، آسیہ اندرابی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارہ ہزار نوجوان جیلوں میں قید ہیں،بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کے اسپتالوں سے زخمی نوجوانوں کوتک اٹھاکر لے جاتی ہے،لیکن کشمیریوں کی جدوجہد آزادی آب و تاب کے ساتھ جاری ہے،وہ اپنے شہداء کو پاکستان کے پرچم میں دفن کرتے ہیں اور ان کا ایک ہی نعرہ ہے کہ ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے اورکشمیر بنے گا پاکستان۔

انہوں نے کہاکہ آج کراچی کی خواتین، بچوں، بزرگوں،نوجوانوں اور سب نے مل کر ثابت کیاہے کہ کراچی اور پورا پاکستان جاگ رہا ہے،حکمران خواہ بزدلانہ اور معذرت خواہانہ رویہ اختیار کریں،قوم اہل کشمیر کے ساتھ زندگی کے آخری لمحے اور خون کے آخری قطرے تک ساتھ رہے گی۔