جب پولیس پارٹی بن جائے خاص طور پر آئی جی تو یہ پریشان کن ہے، مراد علی شاہ

348

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم اس بات کے حق میں ہے کہ پولیس آزادی سے کام کرے مگر جب پولیس پارٹی بن جائے خاص طور پر آئی جی تو یہ بات سب کے لیے پریشان کن ہے۔

تفصیلات کے مطابق  صبوئی اسمبلی میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے  اپنےخیالات  کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری  کابینہ آئی جی کی کارکردگی کے حوالے سے تحفظ کا شکار ہے جبکہ ان کو اپنے  عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ہم اس بات کے حق میں ہے کہ پولیس آزادی سے کام کرے مگر جب پولیس پارٹی بن جائے خاص طور پر آئی جی تو یہ بات سب کے لیے پریشان کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی کلیم امام کی نااہلی کی وجہ سے صوبے میں امن وامان کی صور تحال بہت زیادہ خراب ہے جبکہ صوبے کی پولیس میں بھی مسائل پیدا ہورہے ہیں،سندھ میں وہی پولیس افسر چلے گا جو صوبے کے مینڈیٹ پر پورا اترے گا لیکن جو اسکی  خلاف ورزی کرے گا اسکے خلاف ہم کارروائی کریں گے۔

انکا کہناہے کہ جب کراچی کے حالات خراب ہوتے ہیں تو مجھ سے اسکی صورتحال پر سوالات  ہوتے ہے، ہم نے صوبے کی امن وامان کو پیش نظر رکھتے ہوئے وزیراعظم کی باقاعدہ مشاورت سے 3 نام وفاق کو بھیجے تھے لیکن وفاق نے 5 نام مانگےجبکہ آئی جی کلیم امام کی تبدیلی یک طرفہ نہیں ہے۔ہمیں یقین ہے کہ وزیراعظم صوبے کی صورتحال کو سمجھے گے اور بیرون ملک دورے سے واپس آکر نئے آئی جی کی منظوری دے دیں گے۔