جرمنی میں عربوں کے خلاف نسلی امتیاز پر تنازع کھڑا ہوگیا

183

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی میں امتیازی سلوک کے خلاف کام کرنے والی ایجنسی کا کہنا ہے کہ یورپ میں نسلی بنیادوں پر امتیازی سلوک سب سے زیادہ جرمنی میں پایا جاتا ہے۔ ایک مصری عرب کے ساتھ نسلی امتیاز کا واقعہ پیش آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق مصری عرب یٰسین جبر نے تعمیراتی کمپنی میں ملازمت کی درخواست دی تھی تاہم ایک سینئر نے یہ کہہ کر ملازمت دینے سے انکار کردیا کہ ’’نو عرب پلیز‘‘ یعنی ہمیں عرب نہیں چاہیے۔ یٰسین نے جوابی ای میل کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ مسترد کرنے کے لیے اس سے خراب جواب شاید ہی آپ کو کبھی ملے۔ واقعے کے بعد جرمنی میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ دارالحکومت برلن میں جے کے کے پلس آرکی ٹیکچر نامی کمپنی نے نسلی بنیادوں پر امتیاز برتنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے اسے غلط فہمی قرار دیا ہے اور میڈیا کو ایک ای میل جاری کی ہے، جس میں وضاحت دی گئی ہے کہ واقعے سے انکار نہیں کیا جا سکتا تاہم پیغام کو مختصر کرکے سیاق و سباق سے الگ پیش کیا گیا جس سے غلط فہمی پیدا ہوئی۔ مذکورہ ملازمت کے لیے جن صلاحیتوں کی ضرورت تھی، وہ یٰسین جبر میں نہیں تھیں، اس لیے انہیں نہیں رکھا گیا، اور متنازع ای میل کے سلسلے میں اس سے معذرت بھی کرلی گئی ہے۔