قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری دے دی

175

سینیٹ و قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے آرمی ایکٹ کے ترمیمی بل کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ وزیر دفاع پرویز خٹک نے آرمی ترمیمی ایکٹ بل 2020، پاکستان ایئر فورس ترمیمی ایکٹ 2020 اورپاکستان بحریہ ترمیمی ایکٹ 2020 قومی اسمبلی میں پیش کردیے۔ بل پیش کیے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے تینوں بلز کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہےجس کے بعد تینوں بل کل (ہفتے ) کومنظوری کیلئےقومی اسمبلی میں پیش کئے جائیں گے۔

وزیر قانون نے کہا کہ تمام قیادت نے قومی سلامتی معاملے کو سمجھتے ہوئے بلز خوش اسلوبی سے منظور کئے،کسی جماعت کی جانب سے کوئی ترمیم پیش نہیں کی گئی،صرف جماعت اسلامی کے ممبر مشتاق احمد خان نے اعتراض کیا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ  جماعت اسلامی کے رکن مشتاق احمد کمیٹی کے رکن نہیں تھے انہیں اجلاس میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا کہ کمیٹی اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی اور جمعیت علماءاسلام (ف) نے نہ بل کی مخالفت کی اور نہ ہی کوئی ترمیم تجویز کی ہے جبکہ جمعیت علماءاسلام کے رہنما سینیٹر طلحہ محمود نے دو تین سوال کئے جن کے جواب پر وہ مطمئن تھے، انہوں نے بل پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔