ریاست اداروں کے درمیان عدم اعتماد اور چپقلش سےعام آدمی متاثر ہورہاہے،سراج الحق

329

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ ریاست کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان عدم اعتماد اور چپقلش سے عام آدمی متاثر ہورہاہے،عام آدمی انصاف اور بڑے طاقت کا حصول چاہتے ہیں ۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان منصورہ میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس اور نیشنل ایسویسی ایشن فار ایجوکیشن (نافع) کے زیراہتمام اساتذہ کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت خطابات سے نہیں،اقدامات سے چلتی ہے،دعوؤں کے باوجود حکومت معیشت کو ٹھیک نہیں کر سکی،جو احتساب ہورہاہے،عام شہری اس کو شفاف نہیں سمجھتے۔

انہوں نے کہا کہ نیب لوگوں کو پہلے بدنام اور ذلیل اور بعدمیں تحقیقات کرتاہے،معاشی، تعلیمی ، داخلہ اور خارجہ پالیسیاں بیرونی طاقتوں کے تابع بنادی گئی ہیں،ہمارے فیصلے اسلام آباد میں نہیں،واشنگٹن میں ہورہے ہیں۔

سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ ریاست کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان عدم اعتماد اور چپقلش سے عام آدمی متاثر ہورہاہے،عام آدمی انصاف اور بڑے طاقت کا حصول چاہتے ہیں،ملک پر استحصالی نظام مسلط ہے، دولت کی غیر منصفانہ تقسیم اور لوٹ کھسوٹ کے کلچر نے غربت میں اضافہ کیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ صنعت کار مزدوروں اور جاگیردار کسانوں کا استحصال کررہے ہیں،ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری اور بدامنی نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے لیکن حکمرانوں نے جادوئی چشمہ لگا رکھاہے جس میں سب اچھا دکھائی دیتاہے ۔

 انہوں نے کہاکہ حکومت کا یہ دعویٰ سراسر غلط اور گمراہ کن ہے کہ درآمدات میں کمی ہوگئی ہے، درآمدات میں کمی اس لیے ہوئی ہے کہ ملک میں تمام کاروبار ٹھپ ہے،ترقیاتی منصوبے بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے خا م مال نہیں آرہا،مہنگائی کے مارے عوام حکمرانوں کا ماتم کر رہے ہیں مگر حکمران اتنے بے حس ہیں کہ ان پر عوام کی چیخ و پکار کا کوئی اثر نہیں ہورہا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آئی ایم ایف او ورلڈ بنک نے ملک کا معاشی نظام اپنے قبضہ میں لے لیاہے، گورنر اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے چیئرمین سمیت اعلیٰ مناصب پر آئی ایم ایف اور نیشنل سیکورٹی کونسل میں امریکہ کے ملازم کو بٹھا دیا گیاہے ۔

امیر جماعت اسلامی  نے کہاکہ 1947سے پہلے قوم برطانیہ کی غلام تھی اور اب حکمرانوں نے اسے امریکی غلامی میں دیدیا ہے۔