سی سی آئی اجلاس:وزیراعظم کی پانی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کی ہدایت

624

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی)کا اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ،چیف سیکرٹریز کے علاوہ وفاقی وزرا نے شرکت کی۔ اجلاس میں 16 نکاتی ایجنڈا زیر بحث آیا۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ای او بی آئی اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کا انتظام وفاق کے پاس ہی رہے گا، اجلاس میں مردم شماری کے نوٹی فکیشن کے اجراء کا ایجنڈا موخر ہوگیا کیوں کہ سندھ حکومت اور حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم  کو مردم شماری پر تحفظات تھے جبکہ مشترکہ مفادات کونسل اجلاس نے اوگرا آرڈیننس 2002ء میں ترمیم کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں پیٹرولیم پالیسی 2012 کے ترمیمی مسودے، حویلی شاہ بہادر اوربلوکی پاورپلانٹس کی نجکاری کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں صوبوں کو پانی کے خالص منافع پر عملدرآمد فارمولے پر تبادلہ خیال کیا گیا، صوبوں میں پانی کی تقسیم کے معاہدے سے متعلق اٹارنی جنرل کی سفارشات بھی منظورکی گئیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پانی کی تقسیم پر قانونی اور تکنیکی ماہرین مل کر سفارشات پیش کریں گے اور کمیٹی ایک ماہ میں سفارشات مرتب کرکے مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے پیش کرے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ تمام صوبوں کو پانی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے اور تمام صوبوں کی عوام کو یہ یقین ہو کہ پانی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو رہی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پانی کی مقدار جاننے کے لیے ٹیلی میٹری نظام کی جلد از جلد تنصیب یقینی بنائی جائے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے صوبوں کو فنڈز کی غیر قانونی منتقلی کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی جبکہ کونسل کے اجلاس میں سندھ نے صوبوں کے فنڈ سے ایف بی آر کی کٹوتی کا معاملہ اٹھا دیا۔