فوج، حکومت، اپوزیشن و عدلیہ اپنی حدود متعین کریں، فواد چوہدری

661

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ فوج، حکومت، اپوزیشن و عدلیہ اپنی حدود متعین کریں ورنہ اختیارات کی جنگ جاری رہے گی۔

غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ فوج چاہتی ہے ان کے احتساب عمل کو نہ چھیڑا جائے اور اس حوالے سے کابینہ میں تجاویز زیر غور ہیں،آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے عدالتی فیصلے میں قانونی سقم اور کوتاہیاں ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ میڈیا بھی چاہتا ہے کہ اس پر قدغن نہ ہو، آزاد چھوڑ دیا جائے، اس ساری صورت حال میں پارلیمنٹ اپنی اہمیت کھو رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عدلیہ اراکین پارلیمنٹ کا احتساب کرتی ہے لیکن عدلیہ خود پارلیمانی اکاؤنٹس کمیٹی میں احتساب کے لیے آنے کو تیار نہیں ہے، سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ آرٹیکل 243 کو تو بالکل ختم ہی کر دیتا ہے، سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو قانون سازی کرنے یا نا کرنے یا آئین میں مدت کے تعین کا نہیں کہہ سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو اعلیٰ اور معتبر ادارہ بنائے جانے تک پاکستان آگے نہیں جا سکتا۔

وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا تھا سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری کو جیل میں رکھنے میں حکومت کو خاص دلچسپی نہیں ہے، عوام کو سروکار یہ ہے کہ بدعنوانی کا پیسہ واپس قومی خزانے میں کیسے لایا جائے۔