مغربی کنارے میں حماس کیخلاف اسرائیلی چھاپے‘9گرفتار

138

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج اور پولیس نے غرب اردن کے مختلف شہروں میں وحشیانہ کریک ڈئون کے دوران کئی فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار ہونے والوں میں سابق اسیر، ارکان پارلیمان، حماس کے رہنما اور یونیورسٹی کے طلبہ شامل ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق جمعرات کو علیٰ الصبح اسرائیلی فوجیوں نے گھر گھرتلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں قابض فوج نے 5 فلسطینی رہنمائوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ صہیونی فوج نے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ اور لوٹ مار کی۔ اس دوران وہ فلسطینیوں کو زدو کوب کرتے رہے۔ حماس کے خلاف جاری چھاپا مار کارروائیوں میں سابق فلسطینی وزیر اور رکن پارلیمان جمال نتشہ، جواد محمود بحر نتشہ، عمر قواسمی اور مازن جمال نتشہ کو حراست میں لیاگیا۔ شمال مشرقی نابلس میں قائم بلاطہ پناہ گزیں کیمپ میں تلاشی کے دوران 2فلسطینیوں محمد خیزراب اور انس علی ابو حمادہ کو حراست میں لیاگیا۔ صہیونی حکام نے بیرزیت یونیورسٹی کی طالبات کانفرنس کے رہنما شذی ماجد حسن کو رام اللہ میں ان کے گھر سے گرفتار کیا، جب کہ بیت لحم میں یحییٰ رفاعی کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ مغربی رام اللہ میں بیت ریما کے مقام پر فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی، جس کے بعد قابض فوج نے فلسطینیوں کے خلاف آنسوگیس کی بے تحاشا شیلنگ کی اور کئی فلسطینی زخمی ہوگئے۔ ادھر مقبوضہ بیت المقدس شہر میں اسرائیلی فوج نے چھاپا مار کارروائی کے دوران ابو دیس کے علاقے سے کئی فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔ قابض فوج نے تلاشی کے نام پر گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ کی اور املاک کو نقصان پہنچایا۔