سلیکشن کمیٹی میں ون مین شونہیں ہے ،مصباح الحق

194

لاہور(جسارت نیوز)چیف سلیکٹرمصباح الحق نے ٹیم کی سلیکشن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں ایک سوچ بنی ہوئی ہے کہ شاید میں اکیلا سلیکشن کے فیصلے کرتا ہوں اور ون مین شو ہے ،سلیکشن کمیٹی میں ون مین شو جیسی کوئی بات نہیں ہے 6 سلیکٹرز ہیں جو انتہائی باریک بینی سے ان تمام کھلاڑیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان کے ساتھ کام کررہے ہیں۔مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم میں جتنے بھی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے کہ ان کی فٹنس، پرفارمنس، ڈسپلن، ان کی صلاحیتوں اور ٹیکنیکل مسائل ہیں اس حوالے سے 6 سلیکٹرز کی رائے بہت معنی رکھتی ہے اور ان کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد ٹیم منتخب کی گئی ہے۔وہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں مصباح الحق نے کہا کہ کھلاڑیوں کو پرفارمنس کے لئے ایک طریہ کار چاہیے، اس وقت سب کو نظر آرہا ہے کہ آسٹریلیا میں اور پچھلی سیریز میں ہمارا سب سے بڑا مسئلہ بولنگ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم دیکھیں کہ ٹیسٹ کرکٹ میں کھیلنے والے 2 کھلاڑی یہ فارمیٹ چھوڑ چکے ہیں جبکہ فہیم اشرف اور حسن علی انجرڈ ہیں تو اس مرحلے پر جب نئے بولرز موجود ہوتے ہیں لیکن اس کے لئے ایک وقت درکار ہوتا ہے۔مصباح الحق نے کہا کہ میرے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے کہ میں گھمائوں اور سب ٹھیک ہوجائے۔سلیکشن کمیٹی کے کوارڈی نیٹر ندیم خان نے کہا کہ کافی دنوں سے ایک سوچ بنی ہوئی ہے کہ مصباح اکیلے ہی سلیکشن کا کام کررہے ہیں۔ڈومیسٹک کرکٹ ٹیم میں بھی دوسلیکٹرز موجود ہوتے ہیں کہ ایک سلیکٹر اور دوسرے کوچ جو2 مختلف زاویوں سے کھلاڑیوں کو جانچتے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ میں مشاورت سے ہی فیصلے کئے جاتے ہیں ہر سلیکٹر اپنا کام کررہا ہے اور ٹیمیں بنانے سے قبل صلاح مشورے کئے جاتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ہم نے سری لنکا کے اسکواڈ کے لئے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 6 سلیکٹرز کے ساتھ اجلاس کیا اور شارٹ لسٹ کئے گئے کھلاڑیوں کے نام مصباح الحق کو بھجوائے تھے اور اب ان شارٹ لسٹ کھلاڑیوں پر تفصیلی مشاورت کے بعد حتمی ٹیم منتخب کی۔