کشمیریوں کے محاصرے کے 120 دن۔ حریت رہنما سید علی گیلانی کی طبیعت بگڑ گئی

404

 

سری نگر،جموں،اسلام آ باد(اے پی پی+صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرے اور انٹرنیٹ کی معطلی 120ویں روز بھی جاری ر ہی جب کہ حریت رہنما سید علی گیلانی کی طبیعت بگڑ گئی ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر خاص کر وادی کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں گزشتہ 120روز سے فوجی محاصرے اور انٹرنیٹ کی معطلی مسلسل جاری ہے اوران4 ماہ کے دوران صورتحال میں
کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی ہے۔علاوہ ازیںمقبوضہ جموں کشمیر کے بزرگ آزادی پسند رہنما اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کئی روز سے علیل ہیں۔ اس سلسلے میں اسلام آباد میں ان کے نمائندہ خصوصی اور ترجمان سید عبداللہ گیلانی نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے۔ جاری بیان میںانہوں نے کہا کہ قائد پچھلے11برس سے لگاتار گھر میں نظربند ہیں اور ان کی تمام نجی اور سیاسی سرگرمیوں پر مکمل طور پر پابندی ہے۔ دوسری جانب قابض حکام نے کپواڑہ اور سری نگرمیں2 کشمیری نوجوانوںپر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کرکے ان کو سینٹرل جیل سری نگر منتقل کردیا ہے۔ محمد افضل لون اورفیاض احمد گنائی کوبھارتی پولیس نے بھارت مخالف مظاہروں کا اہتمام اور پتھرائو کرنے کا الزام لگاکر گرفتارکیا ہیجب کہمقبوضہ کشمیر میںپینتھز پارٹی کے کارکنوں نے موبائل انٹرنیٹ سروسز پر مسلسل پابندی کے خلاف جموں کے نمائش گرائونڈ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کی قیادت پارٹی چیئرمین ہرش دیو سنگھ اور دیگر رہنمائوں نے کی۔ مظاہرین نے قابض حکام کے خلاف اور انٹرنیٹ سروسز کی بحالی کے حق میں نعرے لگائے۔ہرش دیو سنگھ نے گزشتہ 118روز سے جموں خطے میں موبائل انٹرنیٹ سروسز کی معطلی پربھارتی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے اس کو ظالمانہ اورآمرانہ اقدام قراردیا۔ادھرکشمیرمیڈیاسروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے پیر کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں4 ماہ میں بھارتی فوجیوں نے جاری محاصرے اورسخت پابندیوں کے دوران 2 خواتین اور3 لڑکوں سمیت 38 کشمیریوں کو شہید کیا۔فوجیوںکی طرف سے پر امن مظاہرین پر فائرنگ کی وجہ سے 853کشمیری شدید زخمی ہوئے ۔ کم سے کم11 ہزار 400 حریت رہنماء، کارکن، سیاست دان ، تاجر اور سول سوسائٹی کے ارکان مسلسل جیلوںیاگھروںمیں نظربند ہیں۔ اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں نے 39خواتین کی بے حرمتی یا عصمت دری کی ۔