حب روڈ پر دھرنا‘ شرکا نے رات 11بجے ٹریفک بحال کردیا

134

کراچی (رپورٹ: مسعود انور) جمعیت علماء اسلام کے تحت جمعہ کو بھی کراچی کوئٹہ شاہراہ پر دھرنا دیا گیا ۔ دھرنے کا آغاز جمعرات کی سہ پہر کیا گیا تھا جس کے تحت کراچی سے کوئٹہ کی دو طرفہ ٹریفک کو روک دیا گیا تھا تاہم جمعرات کی شب گیارہ بجے دھرنے کے شرکاء نے سڑک پر سے رکاوٹیں ہٹادیں
اور شب سڑک سے متصل کیمپ میں گزاری ۔ کراچی کوئٹہ شاہراہ کو جمعہ کی صبح گیارہ بجے دوبارہ رکاوٹیں لگا کر بلاک کردیا گیا ۔ دھرنے کے شرکاء نے جمعہ کو ایک مرتبہ پھر دھرنے کی جگہ تبدیل کی اور جمعرات کو دیے جانے والے دھرنے کے مقام لکی چورنگی سے آگے کی طرف بڑھ گئے ۔ یہیں پر جمعہ کی نماز ادا کی گئی ۔ جمعہ کو دھرنے کے مقام پر ٹرک بھی کھڑا کردیا گیا ہے جس سے قائدین خطاب کرتے ہیں اور سڑک پر ٹینٹ بھی نصب کردیے گئے ہیں ۔ جمعہ کو دھرنا قائدین کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے تاہم ایف آئی آر کی زبان خاصی مضحکہ خیز ہے ۔ ایف آئی آر میں پولیس کانسٹیبلوں کی مدعیت میںدفعات 427 ، 341 ، 149 ، 148 اور 147 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میں گشت کرتا ہوا حب ریور روڈ لکی چورنگی پہنچا تو دیکھا ایک بہت بڑا مجمع لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے مسلح جس میں شرکاء کی تعداد 200 سے ڈھائی سو تھی ، نعرے بازی کرتے ہوئے ایک دم روڈ پر آگئے اور آنے جانے والی ٹریفک کو روک دیا ۔ بوجہ تیز رفتاری گاڑیاں جو روڈ پر چل رہی تھیں ایک دوسرے سے ٹکرائیں جن کو نقصان پہنچا۔ شرکا تاحال موجود ہی ۔ خفیہ طریقے سے معلومات کرنے پر پتا چلا کہ ان کی قیادت مولانا راشد سومرو، ڈاکٹر عطاء الرحمن ، مولانا محمد صادق، مولانا احسان اللہ ، مولانا عبدالحق عثمانی ، مولانا نورالحق، مولانا شمس الدین اور قاری شیراز کررہے ہیں ۔

حب ریور روڈ