اسرائیلی فوج کے فلسطین پر فضائی حملے،10 فلسطینی شہید

248

غزہ: اسرائیلی فوج کے غزہ پر فضائی حملے میں مزید 10فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب فلسطین کےمزاحمتی گروپ جہادِ اسلامی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ،اسرائیلی فوج کے جارحانہ فضائی حملوں میں منگل کے روز 10 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ ان میں جہاد اسلامی کے ایک کمانڈر اور ان کی اہلیہ بھی شامل ہے۔

اسرائیل نے جہادِ اسلامی کے کمانڈر بہا ابوالاعطا پر اپنے علاقے کی جانب حال ہی میں ایک راکٹ داغنے کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ غزہ پٹی پر مزید فضائی حملوں کی تیاری کررہا ہے۔فلسطینی کمانڈر کی شہادت کے بعد مزاحمتی تنظیموں نے اسرائیل کی جانب متعدد راکٹ فائر کیے اور اس کے جواب میں اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر تباہ کن بمباری کی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب اسرائیلی شدت پسند وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر بمباری کا تازہ سلسلہ کچھ وقت تک جاری ہے گا۔اسرائیلی وزیراعظم نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسلامی جہاد کے جس کمانڈر کو قاتلانہ حملے میں مار دیا گیا ہے وہ اسرائیل پرنئے حملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

نیتن یاہو نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر داغے جانے والے میزائلوں اور راکٹوں کے پیچھے ابو العطاء کا ہاتھ تھا اور اسی وجہ سے اسے ‘ٹائم بم’ قرار دیا جاتا ہے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی سرحد پر ریزرو فوج کے دستے اور ٹینک پہنچا دیے گئے ہیں جبکہ سمندری حدود میں ماہی گیری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

درایں اثناء یورپی یونین نے اسرائیل سے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یورپی ممالک نے غزہ اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اگر یہ جنگ طول پکڑ گئی تو اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ امور کی ترجمان فیڈریکا موگیرینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی اوراسرائیلی شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے غزہ پر جارحیت کا خاتمہ ضروری ہے۔