بابری مسجد فیصلے نے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا، حسین محنتی

651
کراچی: امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی بابری مسجد پر بھارتی عدلیہ کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں
کراچی: امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی بابری مسجد پر بھارتی عدلیہ کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ بھارت میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں ، بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے متعصبانہ عدالتی فیصلے سے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے،اقلیتوں کو اپنے عقائد اورعبادت گاہوں میں خطرہ ہے،بھارت میں انتہاپسندانہ نظریہ، ہندوؤں کی بالادستی پر مبنی ہے،بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے لیے زمین تنگ کر دی گئی ہے ،بابری مسجد کے انہدام کے بعد اسے کہیں اور تعمیر کرنے کے بجائے وہیں تعمیر کی جائے ، 5ہزار ایکڑ اراضی بابری مسجد کو دینے کے بجائے مندر کو دے دی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے باہر جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے تحت بابری مسجد کے شہادت کے حوالے سے بھارتی عدالت کے فیصلے کے خلاف مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مظاہرے سے ضلع جنوبی کے سیکرٹری سفیان دلاور ،سیکرٹری اطلاعات کراچی زاہد عسکری نے بھی خطاب کیا ۔مظاہرین نے بینرز بھی اٹھائے ہوئے تھے ، جن پر بھارتی عدالت عظمیٰ کا انصاف کی تاریخ کا سیاہ ترین فیصلہ ، بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا فیصلہ مسلمانوں اور اسلام پر حملہ ہے ، بھارت کی سب سے بڑی عدالت کا مسلمانوں کے خلاف سب سے بڑا تعصب سمیت دیگر عبارتیں درج تھیں ۔ اس موقع پر مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے ،ہندو انتہا پسندی نامنظور نامنظور ، بابری مسجد کی جگہ رام مندر نامنظور ، بابری مسجد کودوبارہ تعمیر کرو ، بھارتی عدالت کا فیصلہ نامنظور کے نعرے بھی لگائے گئے ۔محمد حسین محنتی نے کہا کہ بھارت کا طرز عمل علاقائی امن واستحکام کے لیے خطرہ ہے،بھارت اپنے ملک میں بسنے والے مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کی جان و مال حقوق اور املاک کا تحفظ یقینی بنائے ، حقوق انسانی کے ادارے بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریںاور انتہاپسند نظریئے کے خاتمے اوراقلیتوں کو مساوی حقوق کا حصول یقینی بنایا جائے ، حکومت پاکستان بھی مسئلہ حل کرانے کے لیے کردار ادا کرے۔سفیان دلاور نے کہا کہ حکومت پاکستان مسئلہ پر فوری طور پر ایکشن لے ، بھارت کو ظالمانہ فیصلہ واپس لینے کے لیے دبائو ڈالا جائے ۔ زاہد عسکری نے کہا کہ حکومت پاکستان نے جب پاکستان میں کرتار پور راہداری کھولی ، تو بھارت نے جواباً مسلمانوںکی تاریخی بابری مسجد کے خلاف فیصلہ سنا کر تحفہ دیا ، بھارتی عدالت کا فیصلہ تاریخ میں بدترین فیصلہ لکھا جائے گا ۔