منشیات برآمد کیس:رانا ثنا اللہ کا ٹرائل شروع کرنے کی اے این ایف کی درخواست مسترد

469
لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات عدالت لایا جارہا ہے
لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات عدالت لایا جارہا ہے

لاہور (نمائندہ جسارت) انسداد منشیات عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں راناثنااللہ کے خلاف ٹرائل شروع کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15روز کی توسیع کردی ۔ سماعت کے آغاز پر اے این ایف پراسیکیوٹر نے بتایا کہ موبائل فون کمرہ عدالت میں آن کر کے ریکارڈنگ کی جا رہی ہے، جس پر رانا ثنا اللہ کے وکیل نے کہا کہ یہ وکیل ہمارے ساتھ نہیں ہیں، یہ لوگ پراسیکیوشن کی طرف سے آئے ہیں۔ جج نے موبائل فون سے ریکارڈنگ کرنے والے شخص سے پوچھا کہ آپ کون ہیں، موبائل فون سے ریکارڈنگ کرنے والے وکیل نے بتایا کہ میرا نام عمر گجر ایڈووکیٹ ہے اور میں رانا ثنا اللہ کے ساتھ ہوں۔ اس موقع پر اے این ایف پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ ریکارڈنگ کرکے ڈبنگ کرتے ہیں اور حقائق کو مسخ کرتے ہیں، جس پر جج نے کہا کہ کمرہ عدالت میں ریکارڈنگ نہ کریں ورنہ حکم دیں گے کہ عدالت میں 5 سے زیادہ بندے نہ ہوں۔ وکیل صفائی نے عدالت سے استدعا کی کہ تفتیشی افسر کو موبائل ریکارڈ کی فراہمی کا حکم دیا جائے۔ اے این ایف کے وکیل نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھی عدالتی کارروائی ریکارڈ کر رہے ہیں، اس کی ڈبنگ کرکے بلیک میل کیا جاتا ہے۔ اے این ایف کے وکیل نے کہا کہ درخواست کے مطابق فرد جرم عاید کر کے روزانہ ٹرائل شروع کیا جائے۔ عدالت نے رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے ملزم کو 2 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے رانا ثنا اللہ کے نمبرکا سی ڈی آر طلب کرلیا۔ علاوہ ازیں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کوئی ابہام میں نہ رہے میاں نوازشریف کا فیصلہ ہی حتمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ انتقام کا نشانہ شہباز شریف کو بنایا گیا ہے اور وہی آزادی مارچ کی قیادت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی تنظیم نو کا کام مکمل کرلیا گیا ہے، تمام اضلاع سے پارٹی کے ورکرز آزادی مارچ میں شریک ہوں۔ رانا ثناء کا کہنا تھا کہ تمام فیکٹریاں ملک سے باہر جا رہی ہیں، سرمایہ کار آج کاروبار اور یونٹ بند کرکے ملک سے بھاگ رہے ہیں۔