112

تقریر………………

اجمل سراج

بَڑھوا نہ سکے گی یہ کبھی قدر روپے کی
اور جان گرانی سے بھی چھڑوا نہ سکے گی

جب آنکھ کھلی صبح تو معلوم ہوا ہے
’’تقریر‘‘ تری دِل مرا بہلا نہ سکے گی