سپریم کورٹ اسلام آباد نے دہشت گردی کے الزام میں عمرقید کی سزا پانے والے ملزم افضل ملک کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے کو بری کر دیا ہے۔
عدالت کاہ کہنا تھا کہ برآمد کیا گیا بارودی مواد 19 دن بعد متعلقہ پولیس سٹیشن کے محرر کے حوالے کیا گیا اس لیے بارودی مواد فوری طور سیل نہ ہونے کی وجہ سے یہ ثابت نہیں کیا جا سکا کہ اس کا تعلق ملزم افضل ملک سے ہی ہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ گولہ بارود برآمد ہونے کے باوجود سرکار کی نااہلی کی وجہ سے ثابت نہیں ہو سکا- کہ یہ سرکار دیکھ رہی ہے کہ ان کا پکڑا گیا اتنا بڑا دہشت گرد آج ان ہی کی نااہلی کی وجہ سے بری ہو رہا ہے۔
دہشتگردی کے الزام میں گرفتار کیے جانے والے ملزم افضل ملک کو ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نےمیں2013عمر قید کی سزا سنائی تهی۔
استغاثہ کے مطابق ملزم کی رہائش گاہ سے بڑی مقدار میں گولہ بارود، ڈیوائسز، ہینڈ گرنیڈ، ریموٹ کنٹرول، خودکش جیکٹ اور دیگر بارودی برآمد ہوا تھا۔