کار انداز خواتین کی مالیاتی شمولیت میں سہولت کے لیے حل تلاش کر رہا ہے

176

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کار انداز پاکستان نے خواتین کی مالیاتی شمولیت کے لیے ایک خصوصی چیلنج فنڈ کا آغاز کیا ہے۔ اس چیلنج فنڈ کے ذریعے کار انداز رقم، بچت اور قرضوں تک رسائی کے لیے اپنی مالیاتی شمولیت کے اقدامات کے ذریعے ممکنہ فوائد سے محروم خواتین کے اہم مسئلہ سے نمٹنے کے لیے تعاون فراہم کرے گا ۔ 2018ء کی گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ کے مطابق گلوبل پیریٹی انڈیکس (عالمی یکسانیت کے اشاریئے) میں پاکستان 149 ممالک میں سے 148 ویں نمبر پر ہے۔ ورلڈ بینک فائنڈیکس 2017ء کے مطابق پاکستان میں صرف 7 فیصد خواتین رسمی مالیاتی نظام کا حصہ ہیں۔ کار انداز اس خلاء کو پُر کرنے کے لیے مدد کر رہا ہے اور خواتین کی ضروریات اور ترجیحات کی تکمیل کے لیے مالیاتی خدمات فراہم کرنے والے مالیاتی اداروں، مائیکرو فنانس انسٹیٹیوشنز، مائیکرو فنانس بینکوں، تحقیق کاروں، مشاورتی فرموں اور دیگر متعلقہ مارکیٹ پلیئر سے جینڈرا سمارٹ، وومن سینٹرک فنانشل پروڈکٹس اور خدمات کے لیے تجاویز طلب کر رہا ہے۔ کامیاب درخواست گزار اپنے سلوشنزکے نفاذ کے لیے کارانداز سے فنڈ حاصل کر سکیں گے۔ کار انداز کے سی ای او علی سرفراز نے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف میں طے شدہ اہداف کے لیے ٹھوس پیشرفت کرتے ہوئے پاکستان کو ترقی کے عمل میں خواتین کی شرکت کو آسان بنانے کے لیے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ خواتین کی مالیاتی شمولیت کو فروغ دینا کار انداز کا بنیادی موضوع ہے۔