کے الیکٹرک نے یونیورسٹی روڈکوٹریفک کے لیے خطرناک بنادیا

136

کراچی(اسٹا ف رپورٹر)یونیو رسٹی روڈ سے گزرنا شہریوں کے لیے عذاب جاں بن گیا ہے، چوتھی بار سڑ ک کا ایک حصہ کھود دیا گیا ،لاکھوں شہری روزانہ اس اہم شاہراہ سے گزرتے ہیں جنہیں دھول مٹی اور ٹریفک جام کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ سڑک کے دونوں طرف گڑھوں کی بھرائی نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو آمد ورفت میں شدید دشواری کا سامنا ہے دوسری جانب دھول مٹی اڑنے سے شہریوں میں بیماریاںپھوٹنے لگیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی اہم شاہراہ یونیورسٹی روڈ سند ھ ٹیکنیکل بورڈ کے نزدیک سڑک کے دونوں طرف گزشتہ ماہ کے الیکٹرک نے زیر زمین ہائی ٹینشن کیبل ڈالنے کے لیے سڑکیں کھود کر نامکمل چھوڑ دی ہیں ،سڑک کے اطراف گڑ ھے پڑ گئے ہیں،گڑھوں کی بھرائی نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کا یونیو رسٹی روڈ سے گزرنا وبال جان بن گیا ہے،، یونیو رسٹی روڈ اور اس کے اطراف میںدوپہر دو بجے کے بعد روزانہ بدترین ٹریفک جام ہوجاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیو رسٹی روڈ پر کھودی گئی سڑکوں میں حکومتی ادارے ملوث ہیں،جس میں کراچی واٹر اینڈ سیو ریج بو رڈ،سوئی سدرن گیس کمپنی،کے الیکٹرک سمیت دیگر محکمہ سڑکیں کھود کر مٹی ڈال کر اپنی جان چھڑا لیتے ہیں،کھودی گئی سڑکوں میں عارضی طور پر ڈالی گئی مٹی سے سڑکیں دھنس گئی ہے اور جگہ جگہ گڑھے پڑ گئے ہیں جس کی وجہ سے شہری آئے روز ایکسیڈنٹ کا شکار ہورہے ہیں، ان کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے اور عوام کے لیے تکالیف کا باعث بنا ہواہے۔دوسری جانب گزشتہ ماہ ہونے والی با رشوں کے بعد سے شہر میں سڑکو ں کا نیٹ ورک بھی تبا ہ ہو گیا ہے، یونیو رسٹی روڈ کے مختلف مقامات،ختم نبوت چوک سے مدراس چوک تک کے الیکٹرک نے زیر زمین ہائی ٹینشن کیبل ڈالنے کے بعد سڑک کی تعمیر کی تھی ،تاہم ناقص میٹریل کے استعمال کے باعث گزشتہ ماہ ہونے والی بارش کے بعد سڑک مختلف جگہوں سے دھنس گئی ہے،اسی طرح کراچی واٹر اینڈ سیو ریج بو رڈ نے غیر قانونی کنکشن دینے کے لیے یو نیو رسٹی روڈ کی لانگ لائف سڑک بھی کاٹ دی ہے جبکہ شہر میں جہا ں جہا ں واٹربو رڈ اور کے الیکٹرک نے کھدائی کی وہا ں گہرے گڑھے بن گئے ہیں۔ جن میں بسیں ، ٹرک اور گاڑیا ں آئے روز پھنس جاتی ہیں۔اس حوالے سے شہریوں نے صوبائی وزیر بلدیات ،بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت دیگر حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی روڈ اور اس کے اطراف میں کھودی گئی سڑکوں کی دوبارہ تعمیرکے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں ،تا کہ عوام کو پہنچنے والی بدترین جسمانی و ذہنی اذیت اور مالی نقصانات سے بچایا جاسکے۔