فرانس میں امیگریشن پالیسیاں مزید سخت ہونے کا امکان

140

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے ملک میں امیگریشن پالیسیاں سخت کرنے کا عندیہ دیا ہے تاکہ دائیں بازو کی عوامیت پسند قوتوں کو مضبوط ہونے سے روکا جا سکے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ماکروں نے ممکنہ طور پر ایسا آیندہ الیکشن کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ فرانسیسی صدر کے مطابق اگر حکمران جماعت ’’ری پبلک آن دا موو‘‘ نے امیگریشن کے معاملے پر توجہ نہ دی تو پارٹی کو انہیں متوسط طبقے کے لیے کام کرنے والی جماعت کے طور پر دیکھا جانے لگے گا۔ عمانویل ماکروں نے یہ بیان پارٹی اجلاس کے بعد دیا، جس میں ان کے دور حکومت کے دوسرے حصے کے مینڈیٹ پر بحث و مباحثہ جاری رہا۔ فرانسیسی صدر نے اجلاس میں کہا کہ انسان دوست ہونے کا دعویٰ کر کے ہم در اصل اس معاملے پر نرم رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی 3 سالہ سیاسی جماعت کے سامنے سوال یہ ہے کہ وہ ایک ایسی جماعت ہے، جو متوسط طبقے ہی کے لیے ہے۔ واضح رہے کہ صدر ماکروں کی جماعت ایل آر ای ایم اب تک ملک کے دیہی علاقوں اور نوکر پیشہ طبقے میں خاطر خواہ مقبولیت حاصل نہیں کر سکی ہے۔ فرانس میں کرائے گئے رائے عامہ کے ایک تازہ جائزے کے مطابق 63 فیصد ملکی آبادی کا ماننا ہے کہ ملک میں غیر ملکیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ منگل کو جاری کیے گئے جائزے کے نتائج میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ 66 فیصد کی رائے میں غیر ملکیوں کی جانب سے فرانسیسی معاشرے میں ضم ہونے کی کوششیں ناکافی ہیں۔